hamare masayel

ہیجڑے سے نکاح درست نہیں

  • Post author:
  • Post category:نکاح
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:March 12, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر: 474)

ہیجڑے سے نکاح درست نہیں

سوال: ایک آدمی نے ایک عورت سے نکاح کیا بعد میں پتہ چلا کہ اس کا قُبل (آگے کی شرمگاہ) ہی نہیں ہے بلکہ دبر ہی سے استنجاء وغیرہ کا معاملہ ہے اس آدمی نے اس کے ساتھ جماع تو نہیں کیا اس لئے کہ قبل ہی نہیں ہے تو عورت کے خلع لینے کے بعد مرد کو مہر پورا واپس کرنا چاہیے یا آدھا ؟

اگر دبر میں اس  نے جماع کیا ہو تو مہر کی واپسی کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟ با حوالہ جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔

المستفتی: محمد اشرف علی رشادی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

شریعت اسلامیہ نے مخنث (ہیجڑے) سے نکاح کو درست قرار نہیں ہے؛ بلکہ اگر کوئی نکاح کر بھی لے تو یہ نکاح باطل ہوگا اور خلوت ہو جانے کے باوجود بھی اس پر مہر واجب نہیں ہوگی۔ اگر دبر میں جماع کیا ہو تو سخت گناہ کا کام کیا ہے اس لئے توبہ واستغفار کرنا چاہئے۔

اس لئے صورت مسئولہ میں اگر واقعی وہ مخنث ہے تو نا ہی اس سے نکاح درست ہوا اور نہ ہی مہر واجب ہوا، بلکہ دونوں کو فوراً علاحدہ ہوجانا چاہئے۔

الدلائل

 (هو) عند الفقهاء (عقد يفيد ملك المتعة) أي حل استمتاع الرجل من امرأة لم يمنع من نكاحها مانع شرعي فخرج الذكر والخنثى المشكل والوثنية. الدر المختار مع رد المحتار: 3/ 4).

وفي العناية محله امرأة لم يمنع من نكاحها مانع شرعي فخرج الذكر للذكر والخنثى مطلقا. (البحر الرائق: 3/ 83).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

20- 1- 1442ھ 9- 9- 2020م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply