hamare masayel

 ١٩ لاکھ ترکہ کی تقسیم، میراث کی تقسیم

4لاکھ ترکہ کی تقسیم

 ١٩ لاکھ ترکہ کی تقسیم

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں: زید کا انتقال ہوگیا ہے، مرحوم کی جائداد انیس لاکھ روپئے میں فروخت ہوئی ہے ، ورثا میں ایک بیوی، تین لڑکے، چار لڑکیاں ہیں، کس کو کتنا لا کھ ملے گا ؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیکر عنداللہ ثواب کے مستحق بنیں۔

المستفتی : عبدالحمید قاسمی چماواں أعظم گڑھ

 الجواب باسم الملهم للصدق والصواب

 صورت مسئولہ میں حقوق متقدمہ علی الإرث کی ادائیگی کے بعد مرحوم کے ترکہ کو اسّی (80) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جن میں سے بیوی کو دس (10) حصہ، تینوں لڑکوں کو مجموعی طور پر بیالیس (42) حصہ،  ايك ایک لڑکے کو چودہ (14) حصہ، اور چاروں لڑکیوں کو مجموعی طور پر اٹھائیس (28) حصہ، ايك ایک لڑکی کو سات (7) حصہ ملے گا۔

اس لحاظ سے انیس لاکھ روپئے میں سے بیوی کو دو لاکھ سینتیس ہزار پانچ سو روپئے (237,500) اور ایک ایک لڑکے کو تین لاکھ بتیس ہزار پانچ سو روپیے (332,500) اور ہر لڑکی کو ایک لاکھ چھیاسٹھ ہزاردوسو پچاس روپئے (166,250) ملیں گے، نقشہ ذیل میں ملاحظہ فرمائیں۔

    بيوي           لڑکا          لڑکا            لڑکا           لڑکی      لڑکی         لڑکی         لڑکی

237,500   332,500      332,500    332,500            166,250  166,250         166,250       166,250

الدلائل    

قال الله تعالى : يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ. (النساء :11).

 وقال تعالى : وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ. (النساء : 12(.

والله أعلم

تاريخ الرقم: 7/9/1439ه 23/5/2018م الأربعاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply