معذور مقتدیوں کی رعایت میں درود شریف اور دعا کو مختصر پڑھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید ایک مسجد میں امام ہے اور مقتدیوں میں کچھ ایسے معذور حضرات ہیں جنھیں قعدہ کی حالت میں دیر تک بیٹھنا مشکل ہوتا ہے تو کیا زید اپنے مقتدیوں کی رعایت میں قعدہ اخیرہ میں درود شریف اور اس کے بعد کی دعا کو مختصر پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
المستفتی: قاری محمد سالم مرزا پور اعظم گڑھ۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
صورت مسئولہ میں ایسے مقتدیوں کی رعایت میں مکمل تشہد کے بعد مختصر درود شریف اور مختصر دعا کی شرعاً اجازت ہے بلکہ اگر زیادہ دشواری ہو تشہد کے بعد درود شریف اور دعا کو چھوڑنے کی بھی اجازت ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔
الدلائل
ويصلي على النبي ﷺ أي بأي لفظ شاء. (عمدة الرعاية 2/ 111)
لو علم الإمام أن قراءة الأدعية بعد التشهد تثقل على المقتدي تركها. (عمدة الرعاية 2/ 127).
وأكثر المشايخ رحمهم الله على أن السنة فيها الختم مرة فلا يترك لكسل القوم بخلاف ما بعد التشهد من الدعوات حيث يتركها لأنها ليست بسنة. (الھدایة: 1/ 70)
وَلَا يُتْرَكُ الْخَتْمُ فِي رَمَضَانَ لِكُلِّ الْقَوْمِ يَعْنِي لَا يُقْرَأُ أَقَلُّ مِمَّا يَحْصُلُ بِهِ الْخَتْمُ بِخِلَافِ مَا بَعْدَالتَّشَهُّدِ مِنْ الدَّعَوَاتِ حَيْثُ يَتْرُكُهَا إذَا عَلِمَ أَنَّهَا تُثْقِلُ عَلَى الْقَوْمِ. (الجوهرة النيرة 1/98)
والله أعلم
تاريخ الرقم: 2- 5- 1441ھ 29- 12- 2019م الأحد.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.