hamare masayel

مسجد میں آدھار کارڈ بنانا

 (سلسلہ نمبر: 740)

مسجد میں آدھار کارڈ بنانا

سوال: کیا مسجد کو آدھار کارڈ وغیرہ بنانے، درست کرانے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے؟ آدھار کارڈ درست کرنے والے عملہ کو مسجد کے حرم میں بٹھا کر ان کے ذریعے تمام لوگوں کا آدھار کارڈ وغیرہ درست کرانا کیسا ہے؟ بینوا وتوجروا۔

المستفتی: شیخ محمد خالد، ایڈمن پاسبان علم وادب۔

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: مسجد اللہ کا گھر ہے اور ہماری مقدس عبادت گاہ ہے۔ یہ اللہ کا ذکر کرنے اور پنج وقتہ نماز پڑھنے کے لیے بنائی گئی ہے، اس لئے مسجد شرعی کی حدود میں شور وغل کرنا، اور کسی طرح کا دنیاوی کام کرنا درست نہیں ہے۔

آدھار کارڈ چونکہ سب کے لئے ہوتا ہے اس لئے اگر اس کو مسجد میں بنایا جائے تو ناپاک لوگ بھی مسجد میں آسکتے ہیں جس کی شرعاً اجازت نہیں ہے، اس لئے ایسے کاموں سے مسجد کو پاک رکھا جائے۔

الدلائل

الجلوس في المسجد للحديث لا يباح بالاتفاق لأن المسجد ما بني لأمور الدنيا. (الفتاوی الهندیة: 5/ 322، بیروت).

(ومنها) أنه يحرم عليهما وعلى الجنب الدخول في المسجد سواء كان للجلوس أو للعبور، هكذا في منية المصلي. وفي التهذيب: لاتدخل الحائض مسجدًا لجماعة. (الفتاوى الهندية: 1/ 38).

 والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند

19- 9- 1444ھ 11-4- 2023م الثلاثاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply