hamare masayel

دو بیویوں میں سے ایک کو بلا تعیین طلاق

دو بیویوں میں سے ایک کو بلا تعیین طلاق

سوال: مفتي صاحب ایک شخص کی دو بیویاں ہیں، اور اس نے قسم کھا کر کہا کہ اگر میں نے فلاں کے ساتھ روٹی کھائی تو میری بیوی کو طلاق، ایک بیوی بھی ذہن میں نہ تھی، اب قسم وطلاق کا کیا حکم ہے؟

المستفتی: نور الامین مدنی پشاور پاکستان۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 صورت مسئولہ اگر اس نے مذکورہ شخص کے ساتھ روٹی کھا لیا تو ایک بیوی کو طلاق رجعی پڑجائے گی لیکن مطلقہ کی تعیین شوہر کرے گا، تعیین سے قبل کسی بیوی سے صحبت جائز نہیں لیکن اس کے باوجود اگر کسی ایک سے تعیین سے پہلے صحبت کرلیا تو گرچہ غلط کیا لیکن یہ صحبت تعیین کے قائم مقام ہوجائے گی یعنی دوسری بیوی مطلقہ ہوجائے گی، پھر اس سے عدت کے اندر رجوع بھی کرسکتا ہے۔

اس طرح قسم کا کفارہ بھی دینا پڑے گا، یعنی دس مسکینوں کو صبح وشام ایسا کھانا کھلائے جو اکثر اس کے گھر میں بنتا ہو یا دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا کپڑا دے اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو تین دن لگاتار روزہ رکھے۔

الدلائل

قال الله تعالى: ﴿لَّا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا كَسَبَتْ قُلُوبُكُمْ ۗ وَاللَّهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ﴾ (البقرة 225)

إذا قال لامرأتيه إحداكما طالق ثلاثا فله خيار التعيين يختار أيهما شاء للطلاق؛ لأنه إذا ملك الإبهام ملك التعيين. بدائع الصنائع: 3/ 225).

ولو قال: حلال الله علي حرام وله امرأتان يقع الطلاق على واحدة وإليه البيان في الأظهر كقوله امرأتي  طالق ولهامرأتان أو أكثر. اهـ. كافي. (تبيين الحقائق 3/ 115).

(ولو قال: امرأتي طالق، وله امرأتان أو ثلاث تطلق واحدة منهن وله خيار التعيين) اتفاقا. (الدر المختار مع رد المحتار 3/ 290).

أما إن قال الرجل لنسائه: إحداكن طالق أو قال لإحدى امرأتيه: إحداكما طالق، طلقت واحدة، ويرجع إلي تعيينه اتفاقا. (الفقه الإسلامي وأدلته: 9/ 6913).

وقالوا: لو طلق إحدى زوجتيه مبهما حرم الوطي قبل التعيين، ولهذا كان وطء احديهما تعيينا لطلاق الأخرى. (الأشباه والنظائر ص: 339، دار الكتب العلمية بيروت).

قال: كفارة اليمين عتق رقبة يجزي فيها ما يجزي في الظهار وإن شاء كسا عشرة مساكين كل واحد ثوبا فما زاد وأدناه ما يجوز فيه الصلاة وإن شاء أطعم عشرة مساكين كالإطعام في كفارة الظهار. والأصل فيه قوله تعالى: {فكفارته إطعام عشرة مساكين} [المائدة: ٨٩] الآية وكلمة أو للتخيير فكان الواجب أحد الأشياء الثلاثة قال: ” فإن لم يقدر على أحد الأشياء الثلاثة صام ثلاثة أيام متتابعات  (الهداية 2/ 319).

والله أعلم

تاريخ الرقم: 20- 7- 1441ھ 16- 3- 2020م الاثنین

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply