hamare masayel

بوڑھی عورت غیر محرم  کے ساتھ عمره پر جا سکتی ہے

بوڑھی عورت غیر محرم  کے ساتھ عمره پر جا سکتی ہے

سوال: کوئی عورت اپنے جیٹھ اور جیٹھانی کے ساتھ عمره کے سفر پر جاسکتی ہے؟ تینوں لوگ عمر دراز ہیں۔

المستفتی: منظر کمال ندوی مئو

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

حضرت تھانوی نے بوڑھی غیر مشتہاة عورت کے لئے بلا محرم سفر کی گنجائش نقل فرمائی ہے، بشرطیکہ فتنہ اور معصیت میں مبتلا ہونے کا کوئی خطرہ نہ ہو۔ (مستفاد: امداد الفتاوی 4/ 201)

لہذا صورت مسئولہ میں یہ عورت اگر بالکل بوڑھی ہو تو اپنے جیٹھ کے ساتھ عمرہ کو جا سکتی ہے۔

الدليل

أما العجوز التي لا تشتهي فلا بأس بمصافحتها، ومس یدها إذا أمن ومتی جاز المس جاز سفره بها، ویخلو إذا أمن علیه وعلیها، وإلا لا. الخ (الدرالمختار، کتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس، کراچی 6/ 368، زکریا 9/ 529).

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 25/12/1439ه 6/9/2018م الخميس

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply