hamare masayel

نماز جنازہ کے وقت میت کو الٹا رکھنے کا حکم

(سلسلہ نمبر: 494)

نماز جنازہ کے وقت میت کو الٹا رکھنے کا حکم

سوال: اگر غلطی سے نماز جنازہ کے وقت میت کو  الٹا رکھ دیا جائے، یعنی جس جانب میت کا سر ہونا چاہئے اس جانب پیر، اور جس طرف پیر ہونے چاہئیں اس طرف سر ہوجائے، اور نماز جنازہ پڑھ لینے کے بعد معلوم ہو تو کیا کرنا چاہئیے، کیا دوبارہ نماز پڑھنی ہوگی یا پہلی والی کافی ہوگی؟

المستفتی: حافظ محمد ثاقب قاسمی، کسہاں، اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: جان بوجھ کر جنازہ الٹا رکھنا مکروہ ہے، بھول سے ہوگیا تو کوئی حرج نہیں، نماز کے دہرانے کی ضرورت نہیں ہے. (فتاویٰ رحیمیہ)۔

الدلائل

وصحت لو وضعوا الرأس موضع الرجلين وأساءوا إن تعمدوا. (الدر المختار مع رد المحتار: 2/ 209).

ولووضعوا الرأس موضع الرجلين صحت لاستجماع شرائط الجواز وأساؤا إن تعمدوا لتغيير هم السنة المتواترة كما في البدائع. (حاشية الطحطاوي على المراقي: 1/ 582).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

20 – 2- 1442ھ 8- 10- 2020م الخمیس.

المصدر : آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply