(سلسلہ نمبر: 748)
حالت احرام میں ڈائپر استعمال کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ حالت احرام میں مرد کیلئے بواسیر کیوجہ سے ڈائپر لگانا کیسا ہے؟
المستفتی: مفتی جنید احمد۔
الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: حالت احرام میں کسی ایسی چیز کا پہننا جائز نہیں جو بدن کی ہیئت پر سلا گیا ہو، اس لئے پیمپر اگر انڈر ویئر کی طرح بنے ہوں تو ان کا بھی یہی حکم ہے۔ اور اگر اس طرح نہ ہوں بلکہ ان کو باندھا یا چپکایا جاتا ہو تو ضرورت کے وقت پہننے کی اجازت ہے، بلاضرورت وہ بھی مکروہ ہے، لہذا بواسیر کی مجبوری کی وجہ سے لنگوٹ یا کھلے پیمپر کے پہننے کی اجازت ہے۔
الدلائل
فالمحرم لا يلبس المخيط جملة، ولا قميصًا ولا قباء، ولا جبة، ولا سراويل، ولا عمامة، ولا قلنسوة، ولا يلبس خفين إلا أن يجد نعلين، فلا بأس أن يقطعهما أسفل الكعبين فيلبسهما. (بدائع الصنائع: 2/ 183).
فإن زررہ أو خلله أو عقدہ أساء ولا دم علیه. (الدر المختار مع رد المحتار: 3/ 488، زکریا).
ولا بأس بأن یعصب جسدہ بعلة، ویکرہ إن فعل ذلک في غیر علة، ولا شيء علیه. (تاتارخانیة).
ولو عصب شيئا من جسده لعلة أو غير علة لا شيء عليه؛ لأنه غير ممنوع عن تغطية بدنه بغير المخيط، ويكره أن يفعل ذلك بغير عذر؛ لأن الشد عليه يشبه لبس المخيط، (بدائع الصنائع: 2/ 187).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
18- 10- 1444ھ 9-5- 2023م الثلاثاء
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.