hamare masayel

بحالت روزہ پانی میں دوا ملا کر کلی کرنا، احکام رمضان

بحالت روزہ پانی میں دوا ملا کر کلی کرنا

سوال. روزہ کی حالت میں ہومیوپیتھک دوا کو پانی میں ملا کر صرف کلی کرنے سے روزہ پر کچھ اثر پڑے گا یا نہیں؟ برائے کرم تشفی بخش جواب عنایت فرماکر مشکور ہوں۔

المستفتی : محبوب الاسلام مغربی بنگال

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

صورت مسئولہ میں اگر دوا سے ملے ہوئے اس پانی  کا کوئی جز حلق کے ذریعہ سے اندر تک نہ پہنچے؛ بلکہ کلی کرنے کے بعد دوا کا جو کچھ اثر باقی ہو وہ فوراً تحلیل ہوجائے، تو اُس سے روزہ فاسد نہ ہوگا۔

نوٹ: بلا سخت ضرورت کے روزہ کی حالت میں اس طرح کے پانی سے کلی کرنا مکروہ ہے؛ کیوں کہ لعاب کے ذریعہ سے دوا کا اثر حلق تک پہنچنے کا قوی اندیشہ ہے۔

الدلائل

لو ذاق دواء فوجد طعمه في حلقه، زیلعي وغیره. وفي القهستاني: طعم الأدویة وریح العطر إذا وجد في حلقه لم یفطر کما في المحیط. (رد المحتار۳/367 زکریا، 2/396 کراچی).

وکذا إذا ذاقت شیئًا بلسانها؛ لأن فیه تعریض الصوم للفساد. (الفتاویٰ البزازیة علی هامش الفتاویٰ الهندیة 4/100).

وکره له ذوق شيء، وکذا مضغه بلا عذر. (البحرالرائق 2/488-489 زکریا، الدر المختار مع رد المحتار: 3/395 زکریا، 2/416 کراچی).

والمفطر إنما هو الداخل من منافذ للاتفاق علی أن من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لا یفطر. (رد المحتار: 3/367 زکریا، 2/395 کراچی).

 والله أعلم. 

تاريخ الرقم: 3/9/1439ه 19/5/2018م السبت

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply