ریڈیو اور ٹی وی کی تلاوت

ٹیپ ریکارڈ کے ذریعے تلاوت پر سجدۂ تلاوت، ریڈیو اور ٹی وی کی تلاوت

ٹیپ ریکارڈ کے ذریعے تلاوت پر سجدۂ تلاوت:

آیت سجدہ کے سننے والے پر سجدۂ تلاوت اسی وقت ہے جب وہ اسے کسی باشعور انسان سے سنے، اس لیے فقہاء کرام نے لکھا ہے کہ اگر کسی پرندے کو آیت سجدہ سکھادی جائے یا صدائے بازگشت کے ذریعے سجدہ کی آیت سن لے توسجدہ واجب نہیں ہے۔[1] ٹیپ ریکارڈ ایک بے جان مشین ہے جو شعور واحساس سے عاری ہے، اس لیے اس کے ذریعے آیت سجدہ کی تلاوت سننے سے سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔

ریڈیواورٹی وی کی تلاوت

ریڈیو یاٹی وی کے ذریعے براہ راست کسی قاری کی تلاوت نشر کی جارہی ہو تواس کے ذریعے آیت سجدہ کے سننے والے پر سجدۂ تلاوت واجب ہے، کیونکہ وہ ایک باشعور شخص کی تلاوت ہے اور اگر براہ راست نشر نہیں کیاجا رہا ہے بلکہ محفوظ کردہ تلاوت کی کیسٹ چلائی جارہی ہو تو سجدۂ تلاوت واجب نہیں ہے اور اگر یہ معلوم نہ  ہوسکے کہ براہ راست  یا ریکارڈ کردہ تلاوت نشر کی جارہی ہے تواحتیاطاً سجدۂ تلاوت کرلینا چاہیے۔


حواله

[1]  ’’إنه لا يجب بالسماع من مجنون أونائم أوطیر لأن السبب تلاوة صحيحة وصحتها بالتمييز ولم يوجد (رد المحتار: 581/2)

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply