hamare masayel

سجدہ تلاوت کی تعداد بھول جائے تو کیا کرے

(سلسلہ نمبر: 675)

سجدہ تلاوت کی تعداد بھول جائے تو کیا کرے

سوال: ایک شخص کے ذمہ سجدہ تلاوت باقی ہے اور زیادہ ہے وہ تعداد بھول گیا ہے تو اب وہ کیا کرے؟

  المستفتی: ظفر احمد مکی، بھیرہ ولید پور، مئو۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اس شخص کو اپنے ذہن پر زور ڈال کر تعداد یاد کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، اگر پھر بھی یاد نہ آئے تو جتنی تعداد کے بارے میں غالب گمان ہو، اُتنے سجدہ تلاوت کرلے، ذمہ فارغ ہوجائے گا، اور اس کے باوجود کچھ سجدے رہ جانے کا شبہ ہو تو اللہ تعالی سے توبہ واستغفار کرلے۔

الدلائل

ﻣﻦ ﻻ ﻳﺪﺭﻱ ﻛﻤﻴﺔ الفواﺋﺖ ﻳﻌﻤﻞ ﺑﺄﻛﺒﺮ ﺭﺃﻳﻪ ﻓﺈﻥ ﻟﻢ ﻳﻜﻦ ﻟﻪ ﺭﺃﻱ ﻳﻘﺾ ﺣﺘﻰ ﻳﺘﻴﻘﻦ ﺃﻧﻪ ﻟﻢ ﻳﺒﻖ ﻋﻠﻴﻪ ﺷﻲء.

(حاشیة الطحطاوی علی المراقي: 1/ 157، ط: دار الکتب العلمیة، بیروت).

ﻭﻓﻲ اﻟﺤﺎﻭﻱ ﻻ ﻳﺪﺭﻱ ﻛﻤﻴﺔ اﻟﻔﻮاﺋﺖ ﻳﻌﻤﻞ ﺑﺄﻛﺒﺮ ﺭﺃﻳﻪ ﻓﺈﻥ ﻟﻢ ﻳﻜﻦ ﻟﻪ ﺭﺃﻱ ﻳﻘﻀﻲ ﺣﺘﻰ ﻳﺴﺘﻴﻘﻦ.

(حاشیة اﻟﺸﻠﺒﻲ علیﺗﺒﻴﻴﻦ اﻟﺤﻘﺎﺋﻖ: 1/ 468، ط: ایچ ایم، سعید کراچی).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

16- 11- 1442ھ 28- 6- 2021م الاثنين.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply