hamare masayel

سگی بہن سے غلطی سے نکاح

  • Post author:
  • Post category:نکاح
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:July 13, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر: 518)

سگی بہن سے غلطی سے نکاح

سوال: دو بھائی بہن بچپن میں ایک گاؤں میں رہتے تھے ایک طوفان آیا جس سے دونوں بچھڑ گئے، جوان ہونے کے بعد دونوں کے درمیان محبت ہوئی پھر شادی ہوگئی اور بچہ بھی پیدا ہوا، پھر دونوں کو معلوم چلا کی ہم دونوں بھائی بہن ہیں، اس پر شریعت کا کیا حکم ہے؟ حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔

المستفتی: محمد وسیم اکرم کٹیہار، بہار۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: بہن سے نکاح کرنا شرعا ناجائز اورحرام ہے، اگر کسی نے کرلیا تو یہ نکاح فاسد کے حکم میں ہے، نکاح فاسد میں بچہ کا نسب ثابت ہوتا ہے، لہذا صورت مسؤلہ میں ان دونوں پر فوری طور پر ازدواجی تعلقات کو ختم کرنا لازم ہے، البتہ بچے کا نسب اس کے والد سے ثابت ہے۔

الدلائل

وأما النكاح الفاسد ، فلا حكم له قبل الدخول ، وأما بعد الدخول ، فيتعلق به أحكام منها ثبوت النسب ومنها وجوب العدة ، وهو حكم الدخول في الحقيقة ومنها وجوب المهر. (بدائع الصنائع: 6/ 177).

رجل مسلم تزوج بمحارمه فجئن بأولاد يثبت نسب الأولاد منه عند أبي حنيفة رحمه الله تعالى خلافا لهما بناء على أن النكاح فاسد عند أبي حنيفة رحمه الله تعالى، باطل عندهما. كذا في الظهيرية. (الفتاوى الهندية: 11/ 307).

هذا ما ظهر لي والله أعلم وعلمه أتم وأحكم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

9- 3- 1442ھ 27- 10- 2020م الثلاثاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply