hamare masayel

جس مال کے بیچنے کا صرف وعدہ ہو اس کی زکوٰۃ

(سلسلہ نمبر: 629)

جس مال کے بیچنے کا صرف وعدہ ہو اس کی زکوٰۃ

سوال: کچھ حضرات قندورے کا آرڈر کردیتے ہیں اور سال ڈیڑھ سال تک نہیں لے جاتے ہیں، پیسہ بھی نہیں دیتے، گویا کہ ہمارا مال ہمارے پاس ہی رہتا ہے تو کیا یہ اسکی زکوۃ آئیگی؟

 المستفتی: ابن مبشر الاعظمی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: جو مال اچھی فروخت نہیں ہوا، صرف بیچنے کا وعدہ ہوا تھا، اور آپ کو یہ یقین ہو کہ وہ شخص مال لینے نہیں آئے گا تو وہ مال ابھی آپ کی ملکیت میں ہے لہذا اور مال کے ساتھ اس کی بھی زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی۔

الدلائل

لا تجب الزکوٰۃ إلا بثلاث شرائط کمال النصاب وحولان الحول والتمکن فی الأداء ۔ (مبسوط السرخسي ، کتاب الزکاۃ، وفیه زکاۃ الإبل، دارالکتب العلمیہ بیروت: 2/ 174).

والله أعلم وعلمه.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

6- 9- 1442ھ 19- 4- 2021م الاثنين.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply