hamare masayel

پٹی پر مسح کے لئے پٹی کو طہارت پر باندھنا ضروری نہیں

  • Post author:
  • Post category:طہارت
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:August 20, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر: 595)

پٹی پر مسح کے لئے پٹی کو طہارت پر باندھنا ضروری نہیں

سوال: مفتی صاحب مندرجہ ذیل مسئلہ کا حنفی مسلک کے مطابق جواب مطلوب ہے: اگر کسی شخص کے اعضاء وضو میں سے کوئی عضو زخمی ہو، اور اس پر پٹی باندھی ہو تو وضو کے وقت اس پر مسح کرنے کے لئے شافعی مسلک میں اس پٹی کا طہارت پر باندھنا شرط ہے ورنہ اس پر مسح نہیں کیا جاسکتا، کیا یہ حکم حنفیہ کے نزدیک بعینہ اسی طرح ہے یا کچھ فرق ہے؟ برائے کرم وضاحت فرماکر ممنون ہوں۔

المستفتی: عبد القادر باقوی، شافعی، امام جامع محمد عشیر بن علی سلیمان المزروعی، ابو ظبى۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: حنفیہ کے نزدیک پٹی پر مسح کرنے کے لئے پہلے سے اس کا طہارت پر باندھنا ضروری نہیں ہے۔

الدلائل

وإذا انكسر عضو من أعضائه وهو محدث فشد عليه العصابة ثم توضأ ومسح على العصابة جاز. (الفتاوى التاتارخانية: 1/ 286).

(وَيَجُوزُ) أَيْ يَصِحُّ مَسْحُهَا (وَلَوْ شُدَّتْ بِلَا وُضُوءٍ). الدر المختار.

(ويجوز) أي يصح مسحها (ولو شدت بلا وضوء ) وغسل دفعا للحرج (ويترك) المسح كالغسل (إن ضر وإلا لا) يترك (وهو) أي مسحها (مشروط بالعجز عن مسح) نفس الموضع (فإن قدر عليه فلا مسح) عليها. والحاصل لزم غسل المحل ولو بماء حار، فإن ضر مسحه، فإن ضر مسحها، فإن ضر سقط أصلا. (رد المحتار: 1/42).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

14- 6- 1442ھ 28- 1- 2021م الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply