hamare masayel

منگنی کی رسموں کا حکم، شادی بیاہ کی رسومات کی شرعی حیثیت

  • Post author:
  • Post category:نکاح
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:July 6, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر: 504)

منگنی کی رسموں کا حکم

سوال: منگنی کی مروجہ رسم یعنی چھکائی کرنا کہ لڑکے والے کو تحفہ اورنقدی شیریں وغیرہ دینا اور لڑکے والے کا بصد شوق لینا اور طرفین کا اپنی اپنی برادری اور محلہ میں اسکا چرچا اور اشاعت کرنا کیسا ہے؟ جائز یا ناجائز؟  براہ کرم وضاحت فرمائیں۔

المستفتی:  قیام الدین، بستی، یوپی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: آپس میں ہدایا اور تحائف کا لین دین تو فی نفسہ برا نہیں؛ بلکہ شرعا پسندیدہ عمل ہے؛ خاص طور سے منگنی کے بعد تو اور بہتر ہے تاکہ دونوں خاندانوں میں محبت میں اضافہ ہو؛ لیکن اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ لین دین میں اس قدر غلو تشدد اور فضول خرچی، خاص طور سے کسی چیز کا مطالبہ بالکل نہ کیا جائے کہ منگنی بجائے خیر کے باعث شر بن جائے اور رسم کی شکل اختیار کر جائے تو پھر اس کا ترک ضروری ہے۔

منگنی کے بعد شیرینی وغیرہ کو پاس پڑوس میں تقسیم کرنے اور منگنی کے بارے میں لوگوں کو بتانے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے. (مستفاد: کفایت المفتی قدیم: 9/ 66، بحوالہ فتاویٰ قاسمیہ: 3/ 203) ۔

الدلائل

قال اللّٰه تعالیٰ : ﴿وَلاَ تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِ﴾  [ بني إسرائیل : 26، 27].

والتبذیر إنفاق المال في غیر حقه ، ولا تبذیر في عمل الخیر. ( تفسیر القرطبي: 10/ 247).

وقال تعالى: ﴿وَلاَ تَأْكُلُوْا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ﴾ الآیۃ (البقرة: 188).

وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ألا لا تظلموا، ألا لا تظلموا، ألا لا تظلموا، إنه لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه. (مسند الامام أحمد: رقم الحديث:  20695).

وعن علي رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:  لا طاعة في معصية الله، إنما الطاعة في المعروف “. (صحيح مسلم، الإمارة/ وجوب طاعة الأمراء في غير معصية، رقم الحديث: 1840).

قلت: ومن ذلك ما يبعثه إليها قبل الزفاف في  الأعياد والمواسم من نحو ثياب وحلي، وكذا ما يعطيها من ذلك أو من دراهم أو دنانير صبيحة ليلة العرس ويسمى في العرف صبحة، فإن كل ذلك تعورف في زماننا كونه هدية لا من المهر ولا سيما المسمى صبحة، فإن الزوجة تعوضه عنها ثيابها ونحوها صبيحة العرس أيضا. (رد المحتار: 3/ 153).

 والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

29 – 2- 1442ھ 17- 10- 2020م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply