hamare masayel

نکاح کے وقت کلمہ پڑھانا

  • Post author:
  • Post category:نکاح
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:August 12, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر: 585)

نکاح کے وقت کلمہ پڑھانا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں

ہمارے علاقہ میں بعض نکاح خواں صاحبان نکاح کے وقت نوشہ سے تجدید ایمان بھی کراتے ہیں، تو نکاح خواں صاحبان کے اس فعل کو بعض لوگ دیوبندی بریلوی مسلک کا جھگڑا بتا کر نکاح خواں کو اس سے منع کرتے ہیں، اور بعض اس کا استہزاء کرتے ہیں، شریعت مطہرہ کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ ایسے نکاح خواں صاحبان کا عمل کس درجے میں ہے؟ بینوا توجروا۔

المستفتی: محمود اشرف حنفی، کٹرہ شہاب خان، اٹاوہ، یوپی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: نکاح کے  وقت نوشہ کو کلمہ پڑھانا نہ ضروری ہے ، اور نہ سنت ہے اور نہ مستحب ہے ، اور نہ ہی قرآن وحدیث اور فقہ سے ثابت ہے، بلکہ بعض جگہوں پر عوام میں رائج ایک رسم ہے، اس لئے اس کو ترک کردینا چاہئے ، ہاں اگر دولہا اور دلہن میں سے کوئی ایک غیر مسلم ہو ، یا دونوں غیر مسلم ہوں تو ان کو پہلے کلمہ پڑھا کر ایمان میں داخل کرنا لازم ہے اس کے بعد نکاح پڑھایا جاسکتا ہے، یا نوشہ کا عقیدہ بالکل غیر اسلامی ہو تو احتیاطاً کلمہ پڑھا دینا چاہئے، اس لئے ایسی صورت میں اگر نکاح خواں کلمہ پڑھائے تو لوگوں کا استہزاء کرنا درست نہیں ہوگا۔ (مستفاد فتاوی محمودیہ وفتاویٰ قاسمیہ)۔

الدلائل

قال الله تعالى: وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ ۚ وَلَأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ ۗ وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤْمِنُوا ۚ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ ۗ أُولَٰئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ ۖ وَاللَّهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ ۖ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ (البقرة: 221).

عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : “مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ “. (صحيح البخاري، رقم الحديث: 2697).

قال: ” النكاح ينعقد بالإيجاب والقبول. (الهداية: 1/ 185).

وَيُنْدَبُ إعْلَانُهُ وَتَقْدِيمُ خُطْبَةٍ. (الدر مع الرد: 3/ 8).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

3- 6- 1442ھ 17- 1- 2021م الأحد.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply