hamare masayel

پورا زیور صدقہ کرنے پر زکوٰۃ نہیں

(سلسلہ نمبر: 525)

پورا زیور صدقہ کرنے پر زکوٰۃ نہیں

سوال: ایک عورت کے پاس بقدر نصاب زیور ہے لیکن اس نے کئی سال سے زکوٰۃ ادا نہیں کی ہے، اب وہ عورت اپنا پورا زیور صدقہ کرنا چاہتی ہے، تو معلوم یہ کرنا ہے کہ صدقہ کرنے کے بعد گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ بھی دینی پڑے گی یا ساقط ہو جائے گی؟ بینوا توجروا۔

المستفتی: عبد اللہ اعظمی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: صورت مسئولہ میں اگر اس عورت کی ملکیت میں صرف زیور ہی تھا تو اب گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ ساقط ہو جائے گی، الگ سے زکوٰۃ دینا ضروری نہیں ہے۔

الدلائل

ولو تصدق بجميع ماله على فقير ولم ينو الزكاة  أجزأه عن الزكاة استحسانا. (بدائع الصنائع: 2/ 40).

فلو تصدق بالجميع أجزأه عن زكاته. (البناية شرح الهداية: 3/ 313).

فلو تصدق بالجميع سقط الجميع. (العناية شرح الهداية مع فتح القدير: 2/ 170).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

17- 3- 1442ھ 4- 10- 2020م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply