hamare masayel

 کچھ زیور ہوتے ہوئے زکوٰة لینا، جو صاحب نصاب نہ ہو وہ زكوة لے سكتا ہے

 کچھ زیور ہوتے ہوئے زکوٰة لینا

سوال: ایک عورت کے پاس سولہ ہزار کا ایک بُندہ  (کان کا زیور) ہے، اور ایک دو چاندی کا پائل ہے تو کیا وہ زکوة لے سکتی ہے؟

نوٹ: اس عورت کے پاس نقدی وغیرہ بھی نہیں ہے۔

المستفتی:  بلال احمد کوٹیلہ استاذ بیت العلوم سرائے میر۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 جی لے سکتی ہے کیونکہ اس وقت ان زیورات کی قیمت چاندی اور سونے میں سے کسی کے نصاب تک نہیں پہنچتی، لہذا یہ عورت صاحب نصاب نہ ہونے کی وجہ سے زکوٰة لے سکتی ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔

الدلائل

قال اللہ تعالیٰ: ﴿إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ﴾ [التوبة: 60]

ولا إلی غني یملک قدر نصاب فارغ عن حاجته الأصلیة من أي مال کان الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب المصرف،3/ 295، 296، ط: مکتبة زکریا دیوبند)

والله أعلم

تاريخ الرقم: 18- 5- 1441ھ 14- 1 2020م الثلثاء

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply