hamare masayel

کئی سالوں کی زکوٰۃ کس طرح ادا کریں؟

(سلسلہ نمبر: 512)

 کئی سالوں کی زکوٰۃ کس طرح ادا کریں؟

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک شخص بقدر نصاب زیورات کا مالک ہے، لیکن وہ کئی سالوں سے زکوٰۃ ادا نہیں کیا، اب گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ ادا کرنا چاہ رہا ہے تو کیا زیورات کی موجودگی قیمت کے اعتبار سے ہر سال کی زکوٰۃ ادا کرے گا؟ یا ہر سال کی قیمت معلوم کرکے الگ الگ زکوٰۃ ادا کرے گا؟ براہِ کرم تشفی بخش جواب مرحمت فرمائیں۔

المستفتی: حافظ شاه عالم، رحمت نگر، سرائے میر۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے پہلے زیورات کی موجودہ قیمت معلوم کرلیں، موجودہ قیمت کے اعتبار سے ہی زکوٰۃ ادا کرنی ہے ،لیکن ایک ایک سال کی زکوٰۃ الگ کرنے کے بقیہ رقم سے ڈھائی فی صد نکالنا ہوگا، مثال کے طور زیورات کی قیمت اس وقت ایک لاکھ بن رہی ہے تو پہلے سال کی زکوٰۃ ایک لاکھ سے ڈھائی ہزار نکالیں گے، اس کے بعد دوسرے سال کی زکوٰۃ ساڑھے ستانوے ہزار سے ڈھائی پرسنٹ نکالیں، اسی طرح ہر سال ڈھائی پرسنٹ نکالنے کے بعد آئندہ کا حساب کریں گے، اس طرح حساب کرتے ہوئے اگر مال نصاب سے کم بچے اور اس کی ملکیت دوسری زکوٰۃ والی اشیاء نہ ہوں تو آئندہ سالوں کی زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی۔

الدلائل

“وأما وجوب الزكاة فمتعلق بالنصاب إذ الواجب جزء من النصاب، واستحقاق جزء من النصاب يوجب النصاب إذ المستحق كالمصروف … وبيان ذلك أنه إذا كان لرجل مائتا درهم أو عشرين مثقال ذهب فلم يؤد زكاته سنتين يزكي السنة الأولى، وليس عليه للسنة الثانية شيء عند أصحابنا الثلاثة، وعند زفر يؤدي زكاة سنتين، وكذا هذا في مال التجارة، وكذا في السوائم إذا كان له خمس من الإبل السائمة مضى عليها سنتان ولم يؤد زكاتها أنه يؤدي زكاة السنة الأولى وذلك شاة ولا شيء عليه للسنة الثانية، ولو كانت عشراً وحال عليها حولان يجب للسنة الأولى شاتان وللثانية شاة، ولو كانت الإبل خمساً وعشرين يجب للسنة الأولى بنت مخاض وللسنة الثانية أربع شياه. ولو كان له ثلاثون من البقر السوائم يجب للسنة الأولى تبيع أو تبيعة ولا شيء للسنة الثانية وإن كانت أربعين يجب للسنة الأولى مسنة وللثانية تبيع أو تبيعة”. (بدائع الصنائع: 2/ 7).

فلو كان له نصاب حال عليه حولان ولم يزكه فيهما لا زكاة عليه في الحول الثاني. (رد المحتار: 2/ 260).

هذا ما ظهر لي والله أعلم وعلمه أتم وأحكم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

5- 3- 1442ھ 23- 10- 2020م الجمعة.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply