بس اور جیپ وغیرہ میں نماز
بس اورجیپ وغیر ہ کی بناوٹ ایسی ہوتی ہے کہ اس میں کھڑے ہوکر نماز پڑھنا دشوار ہوتا ہے، نیز اگر وہ قبلہ کی طرف نہ جارہی ہو تو قبلہ کی طرف رخ کرنا بھی مشکل ہوتا ہے، اس لیے اگر وہ ٹھہری ہوئی ہو تو اتر کرنماز اداکرنا ضروری ہوگا اوراگر چل رہی ہو اور نماز کے لیے اسے رکوانا ممکن ہے تو بھی اسے روک کرزمین پرنمازادا کرنا واجب ہے اوراگر یہ ممکن نہ ہواور کھڑے ہوکر نماز ادا کرنے کی کوئی شکل نظر نہ آئے توبیٹھ کر نماز رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز ادا کرنا درست ہے، البتہ وقت کے اندر منزل مقصودتک پہنچنے کی امید ہو تو موخر کردینا بہتر ہے۔
ہوائی جہاز میں نماز
سجدہ آخری درجے کی عاجزی اور انکساری کا نام ہے جس کی صورت یہ ہوگی کہ جسم کا سب سے اوپری حصہ یعنی سر کو جسم کے سب سے نچلے حصے یعنی یعنی پیر کے برابر کردے ، سجدے کا حقیقی مفہوم یہی ہے اور فقہی کتابوں میں جو لکھا گیا ہے کہ پیشانی کو زمین پر رکھنے کا نام سجدہ ہے تو وہ عمومی حالات کے اعتبار سے ہے یعنی عام طور سجدہ زمین ہی پر کیا جاتا ہے اس لئے سجدہ کی تعریف میں زمین کا لفظ استعمال کیا گیا ہے ورنہ تو سجدے کے لئے زمین کا ہونا ضروری نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ فقہاء نے کشتی میں نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے حالانکہ کشتی اور زمین کے درمیان پانی حائل ہے لہذا کشتی اورپانی کے جہاز کی طرح سے ہوائی جہاز میں بھی نمازاداکرنا درست ہے، جب کہ نماز کے فوت ہونے کاخطرہ ہو اوراس میں نمازادا کرنے کی صورت میں اگر قیام اوررکوع ممکن ہو تو کھڑے ہوکر پڑھے اوراگر اس کا امکان نہ ہوتو بیٹھ کر رکوع اور سجدے کے ساتھ پڑھے ، کیوں کہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:
{لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا} [البقرة: 286]
اللہ کسی بھی شخص کو اس کی وسعت سے زیادہ ذمہ داری نہیں سونپتا (سورہ البقرہ:286)
{ فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ} [التغابن: 16]
اور جہاں تک تم سے ہوسکے اللہ سے ڈرتے رہو ۔
اور حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت عمران بن حصین نے عرض کیا مجھے بواسیر کی بیماری ہے میں نماز کیسے پڑھوں ؟فرمایا:
صل قائما فإن لم تستطع فقاعدا، فإن لم تستطع فعلى جنب. (صحيح البخاري: 1117)
اور حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ :
سئل النبي صلى الله عليه وسلم عن الصلاة في السفينة فقال: كيف أصلي؟ قال: صل قائما إلا أن تخاف الغرق. (السنن الکبری للبيهقي: 155/3)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کشتی میں نماز پڑھنے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا کھڑے ہوکر پڑھو الا یہ کہ ڈوبنے کا اندیشہ ہو۔
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.