ناپاک پانی سے سیراب گھاس پر نماز

ناپاک پانی سے سیراب گھاس پر نماز

ناپاک پانی سے سیراب گھاس پر نماز

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی، جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔

ناپاک پانی سے سیراب گھاس پر ناپاکی کا رنگ ،بو وغیرہ موجود ہو تو اس پر نماز پڑھنا درست نہیں ہے اور اگر اس کا اثر زائل ہوچکا ہے تو اس پر نماز کی ادائیگی جائز ہے۔ (دیکھئے: رد المحتار 513/1، الفتاوى التتارخانية 461/1)

اس لئے کہ زمین کو پاک کرنے کے لئے اس پر پانی بہانا ضروری نہیں ہے بلکہ خشک ہونے کے بعد نجاست کا اثر باقی نہ رہے تو اسے پاک سمجھا جائے گا۔چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں:

كَانَتِ الْكِلَابُ تَبُولُ، وَتُقْبِلُ وَتُدْبِرُ فِي الْمَسْجِدِ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَكُونُوا يَرُشُّونَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ. (صحیح البخاري: 174، سنن أبي داود: 382)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں کتے مسجد میں پیشاب کردیتے اور آتے جاتے رہتے تھے مگر لوگ اس پر پانی نہیں بہایا کرتے تھے۔

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply