hamare masayel

گروی رکھے ہوئے گھر کو کرایہ پر دینا یا خود استعمال کرنا

گروی رکھے ہوئے گھر کو کرایہ پر دینا یا خود استعمال کرنا

سوال: ہمارے ایک دوست نے ایک روم ہیوی ڈپازٹ (Heavy Deposit ) پر لیا ہے (اپنی زبان میں گروی میں لیا ہے) اور دوسرے کو چھ ہزار ماہانہ کرایہ پر دے دیا ہے اور ایک اور روم اسی طرح لیا ہے جس میں خود رہتا ہے تو کیا ان دونوں روم کی زکوة دینی ہوگی؟ 

المستفتی منصور احمد قاسمی پوٹریاں جون پور۔

 الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

ہیوی ڈپازٹ یعنی کسی کو زیادہ رقم قرض دے کر اس کے گھر یا دکان میں رہنا جائز نہیں کیونکہ قرض دے اس سے فائدہ اٹھانا سود ہے لہذا جب یہ معاملہ درست ہی نہیں تو زکوة کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اور جو اب تک کرایہ وصول کیا ہے اس کو روم کے مالک کو دیدے وہ اگر صاحب نصاب ہوگا زکوة ادا کرے گا ورنہ نہیں۔

نوٹ: ہیوی ڈپازٹ کی کچھ شكلىں جواز کی ہیں اس لئے اگر یہ معاملہ کرنا ہو تو پہلے اہل علم سے معلومات حاصل کرلیں۔

الدلائل

قال الله تعالى:  ﴿وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا ۚ﴾ (البقرة: 275).

عن سعید بن المسیب قال: قال عمر: إن آخر ما نزل من القرآن آیة الربا وأن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم قبض ولم یفسرها فدعو الربا والریبة. (المسند للإمام أحمد بن حنبل 1/36).

کل قرض جر نفعًا حرام. (شامي، کتاب البیوع/ باب المرابحة والتولیة، فصل في القرض 5/166،  دار الفکر بیروت، 7/395 زکریا، الأشباه والنظائر، کتاب المداینات/ الفن الثاني 144، قواعد الفقه  102 رقم القاعدة: 2300).

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 28 – 9 – 1439ھ 13 – 6 – 2018 م الأربعاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply