اوقات نماز میں تقویم کی رعایت
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی، جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔
نماز کے اوقات کو جاننے کامدار سورج کی گردش پر ہے، جس پر بعض لوگ آگاہ نہیں ہوسکتے ہیں اورتمام لوگوں کو اس کے جاننے کا مکلف بنانا بھی دشواری کا سبب ہے، اس لیے اس سلسلے میں کسی جاننے والے پراعتماد کیا جاسکتا ہے، چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ:
’’إن بلالا یؤذن بلیل فکلوا واشربوا حتی یؤذن ابن ام مکتوم‘‘. (صحيح البخاري: 2656.، صحيح مسلم: 1052)
بلال رات میں اذان دیتے ہیں اس لئے کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دیں۔
اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ دوسرے لوگ وقت کے سلسلے میں اذان پر اعتماد کیا کرتے تھے۔
اس وقت سورج کی گردش کے بارے میں حسابی نتائج کے ذریعے نماز کے اوقات کو جاننے کے لیے جوتقویم تیار کیے جاتے ہیں اس پر اعتماد کیاجاسکتا ہے، اس شرط کے ساتھ کہ اسے تیار کرنے والے لائق اطمینان ہوں اور مشاہدہ اور تجربے سے اس کا صحیح ہونا ثابت ہو۔
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.