hamare masayel

تراويح میں غلط پڑھی گئی آیت کا اعادہ

 تراويح میں غلط پڑھی گئی آیت کا اعادہ

 سوال: اگر کسی نے ماکانوا یعملون کے بجائے ماکانوا یصنعون پڑھ دیا، سامع نے لقمہ نہیں دیا، کیا دوسرے دن اس آیت کا اعادہ کرنا چاہئیے؟ بینوا وتوجروا

المستفتی : شیخ محمد خالد أعظمی امام ٹیکسی منس کالونی کرلا ممبئی

 الجواب باسم الملهم للصدق والصواب

 سوال میں مذکورہ صورت اگر تراویح کے علاوہ نماز میں پیش آئی ہے تو اعادہ کی ضرورت نہیں، معنی نہ بدلنے کی وجہ سے نماز درست ہے۔

اور اگر یہ صورت تراويح میں پیش آئی ہے تو گرچہ نماز درست ہوگئی لیکن چونکہ تراویح میں مکمل قرآن پڑھنا مسنون ہے؛ اس لیے بعد کی تراويح میں اس آیت کا صحیح طور پر اعادہ کرلینا چاہیے تاکہ مکمل قرآن پڑھنا پایا جائے۔

الدلائل

ولو زاد کلمة أو نقص کلمة أو نقص حرفا لم تفسد ما لم یتغیر المعنی. (الدر المختار مع رد المحتار: 2/395، زکریا، الفتاویٰ الهندیة: 1/80، خلاصة الفتاویٰ: 1/117).

وإن زاد کلمة في آیة إن کانت في القرآن و لا  یتغیر  المعنی … لا تفسد صلاته في قولهم. (البزازیة علی هامش الفتاویٰ الهندیة 1/154، حلبي کبیر 4922، الفتاویٰ الهندیة: 1/97).

إن کان لما ذکر من الشطر وجه صحیح في اللغة، ولا یکون لغوا، ولا یتغیر به المعنی، ینبغي أن لا یوجب فساد الصلوةز (الفتاویٰ التاتارخانیة: 2/113 رقم: 1889 زکریا).

السنة في التراویح إنما هو الختم مرة، والختم مرتین فضیلة، والختم ثلاث مرات أفضل. (الفتاوى الهندیة: 1/117).

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 7/9/1439ه 23/5/2018م الأربعاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply