hamare masayel

قربانی کے جانور کی عمر میں غیر مسلم کا قول

(سلسلہ نمبر: 392)

قربانی کے جانور کی عمر میں غیر مسلم کا قول

سوال: اگر کوئی جانور غیر مسلم کے پاس ہو اور قربانی کے لئے خریدنا ہو ، لیکن ہمیں  اس کی عمر معلوم نہ ہو، تو ایسی صورت میں کیا اس غیر مسلم کی بات معتبر ہوسکتی ہے یا نہیں؟

المستفتی: محمد جاوید، منجیرپٹی، اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 اگر کوئی علامت مثلاً دانت وغیرہ سے عمر کا اندازہ لگے تو غیر مسلم کی بات ماننے میں کوئی حرج نہیں، اور اگر کوئی خاص علامت نہ ہو لیکن غالب گمان یہ ہو کہ یہ سچ بول رہا ہے تو بھی اس کی بات مان سکتے ہیں، البتہ ایسی صورت میں احتیاط کرنا بہتر ہے۔

الدلائل

لأن قول الواحد في المعاملات مقبول عدلا كان أو كافرا حرا كان أو عبدا. (الجامع الصغير: 1/ 480).

یقبل قول الواحد في المعاملات عدلاً کان أو فاسقًا حرًا کان أو عبدًا، ذکرًا کان أو انثیٰ، مسلمًا کان أو کافرًا، دفعًا للحرج والضرورۃ. (الفتاویٰ الهندیة: 5/ 310).

 لأن خبر الواحد في المعاملات مقبول من غير شرط العدد والعدالة والذكورة والحرية إذا صدقه فيه. (بدائع الصنائع: 7/ 206).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

17- 11- 1441ھ 9- 7- 2020م الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply