hamare masayel

جمعہ کی کس اذان پر خرید وفروخت بند کریں

حل (سلسلہ نمبر: 616)

جمعہ کی کس اذان پر خرید وفروخت بند کریں

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں:  جمعہ کے دن اذان پر کاروبار بند کرنے کے بارے میں اذان سے کون سی اذان مراد ہے؟   پہلی اذان جو مسجد سے باہر دی جاتی ہے یا دوسری اذان جو امام کے سامنے دی جاتی ہے؟ دلائل کی روشنی میں جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔

 المستفتی: عبدالحمید قاسمی چماواں۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اس مسئلہ میں حنفیہ کے نزدیک اختلاف ہے، مشہور حنفی فقیہ علامہ کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے یہ کہ اس مراد وہ اذان ہے جو خطبہ کے وقت امام کے سامنے دی جاتی ہے، لیکن اکثر حنفیہ کے نزدیک اس سے مراد پہلی اذان ہے، اور راجح قول کے مطابق پہلی اذان کے بعد خرید وفروخت مکروہ تحریمی ہے۔

الدلائل

قال الله تعالى: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ. (الجمعة: 9).

وذلك هو النداء، ينادي بالدعاء إلى صلاة الجمعة عند قعود الإمام على المنبر للخطبة. (تفسير الطبري، سورة الجمعة: 9).

يكره البيع والشراء يوم الجمعة إذا صعد الإمام المنبر وأذن المؤذنون بين يديه. (بدائع الصنائع: 1/ 605).

(ووجب سعي إليها وترك البيع) ولو مع السعي، في المسجد أعظم وزراً (بالأذان الأول) في الأصح، وإن لم يكن في زمن الرسول بل في زمن عثمان. وأفاد في البحر صحة إطلاق الحرمة على المكروه تحريماً. (رد المحتار: 2/ 161).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

20- 8- 1442ھ 3- 4- 2021م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply