hamare masayel

اگر حیض میں طلاق دی گئی تو وہ حیض عدت میں شمار نہیں ہوگا

(سلسلہ نمبر: 440)

 اگر حیض میں طلاق دی گئی تو وہ حیض عدت میں شمار نہیں ہوگا

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ خالد نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دیا تو کیا عدت اسی حیض سے تین حیض شمار ہوگی یا اسکو چھوڑ کر اور تین حیض شمار کرے گی؟ 

المستفتی: وسیم اختر قاسمی ریاض۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 حیض  (ماہواری) کی حالت طلاق دینا بدعت ہے، پھر بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے، البتہ یہ  حیض  عدت میں  شمار نہیں ہوگا؛ بلکہ اُس کے بعد جو حیض آئے گا، وہ عدت میں شمار ہوگا۔

نوٹ: یہ واضح رہے کہ عدت طلاق ہی کے وقت سے شروع ہوچکی ہے، اور اس حیض کے علاوہ تین حیض مکمل ہونے پر ختم ہوگی۔

الدلائل

لأن الحيضة التي وقع فيها الطلاق لا تحسب من  العدة. (رد المحتار: 3/ 234).

وإذا طلق امرأته في حالة الحیض کان علیها الاعتداد بثلاث حیض کوامل، ولا تحتسب هذہ الحیضة من العدۃ، کذا في الظهیریة. (الفتاویٰ الهندیة: 1/ 528).

 ابتداء العدۃ فی الطلاق عقب الطلاق وفی الوفاۃ عقب الوفاۃ. (الفتاویٰ الهندیة: 1/ 532).

(ولا يحتسب) من العدة (حيض طلقت فيه) ؛ لأن ما وجد منها قبل الطلاق لا يحتسب من العدة فلا يحتسب ما بقي؛ لأن الحيضة لا تتجزأ. (مجمع الأنهر: 1/ 465).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

20- 12- 1441ھ 11- 8- 2020م الثلاثاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply