(سلسلہ نمبر 296)
رمضان میں مغرب کی اذان اور جماعت کا وقفہ
سوال: محترم مفتی صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بعده عرض یہ ہیکہ افطار اور نماز مغرب کے درمیان کتنے منٹ کا فاصلہ ہونا چاہئے، بعض جگہ پر پچیس سے تیس منٹ کے بعد نماز ہوتی ہے، اتنی تاخیر کرنا کیسا ہے؟ مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔
المستفتی: قاری مجیب الرحمٰن صاحب۔ استاذ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
مغرب کی نماز کو جلدی پڑھنا افضل ہے، عام دنوں میں تو نماز اور اذان میں صرف ایک بڑی آیت یا تین چھوٹی آیتوں کے بقدر وقفہ کرکے نماز پڑھ لینی چاہیے، اور جتنی دیر میں دورکعت ادا کی جاتی ہیں اس سے زیادہ تاخیر کرنا مکروہِ تنزیہی ہے، اور بغیر عذر کے اتنی تاخیر کرنا کہ ستارے چمک جائیں مکروہِ تحریمی ہے، البتہ رمضان المبارک میں روزہ داروں اور نمازیوں کی سہولت کی خاطر دس پندرہ منٹ تک وقفہ کی گنجائش ہے ، اس سے زیادہ تاخیر کرنا مناسب نہیں، لہذا اذان کے بعد افطاری کے لیے پچیس تیس منٹ کا وقفہ کرنا درست نہیں ہے، بلکہ مکروہ ہے۔
الدلائل
(وأما) المغرب فالمستحب فيها التعجيل في الشتاء والصيف جميعا، وتأخيرها إلى اشتباكالنجوم مكروه، لما روي عن النبي ﷺ أنه قال: «لا تزال أمتي بخير ما عجلوا المغرب وأخروا العشاء». (بدايع الصنائع: ١/ ١٢٦).
(قوله: إلى اشتباك النجوم) هو الأصح. وفي رواية لا يكره ما لم يغب الشفق بحر أي الشفق الأحمر؛ لأنه وقت مختلف فيه فيقع الشك. وفي الحلية بعد كلام: والظاهر أن السنة فعل المغرب فورا وبعده مباح إلىاشتباك النجوم فيكره بلا عذر اهـ قلت أي يكره تحريما، والظاهر أنه أراد المباح ما لا يمنع فلا ينافي كراهة التنزيه ويأتي تمامه قريبا. (رد المحتار: 1/ 368).
(قوله: إلی اشتباک النجوم) ظاهره أنها بقدر رکعتین لایکره مع أنه یکره أخذاً من قولهم بکراهة رکعتین قبلها۔ واستثناء صاحب القنیة القلیل یحمل علی ما هو الأقل من قدرهما توفیقاً بین کلام الأصحاب…واعلم أن التاخیربقدر رکعتین مکروه تنزیهاً وإلی اشتباک النجوم تحریماً. (حاشیہ الطحطاوی: 1/ 178ط:قدیمی).
والله أعلم
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.
9- 1441ھ 26- 4- 2020م الأحد.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.