hamare masayel

کیا صلاۃ التسبیح با جماعت پڑھ سکتے ہیں، صلاۃ التسبیح کی جماعت

(سلسلہ نمبر: 332)

کیا صلاۃ التسبیح با جماعت پڑھ سکتے ہیں؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ صلاۃ التسبیح جماعت کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ برائے کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں۔

المستفتی: عبد المتعال اعظمی جگدیش پور۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

حنفیہ کے نزدیک صلاۃ التسبیح لوگوں کو جمع کرکے با جماعت پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، فتاوی محمودیہ میں ہے: صلاۃ التسبیح جماعت کے ساتھ منقول ومشروع نہیں ہے (فتاویٰ محمودیہ: 7/ 253).

البتہ اگر دو تین لوگ (اس سے زائد نہیں) اتفاقاً باجماعت پڑھیں تو گنجائش ہے، پھر بھی تنہا پڑھنا ہی بہتر ہے۔

الدلائل

والجماعة في النفل في غير رمضان مكروه فالاحتياط تركها. (مجمع الأنهر: 1/ 137).

والجماعة في النفل في غير التراويح مكروهة فالاحتياط تركها في الوتر خارج رمضان، وعن شمس الأئمّة أنّ هذا فيما كان على سبيل التداعي، أمّا لو اقتدى واحد بواحد أو اثنان بواحد لا يكره، وإذا اقتدى ثلاثة بواحد اختلف فيه، وإذا اقتدى أربعة بواحد كره اتفاقاً. (مراقي الفلاح، ص: 386).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

23- 9- 1441ھ 17- 5- 2020م الأحد.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply