متعدی امراض کے حامل شخص کا جماعت میں شریک ہونا

متعدی امراض کے حامل شخص کا جماعت میں شریک ہونا

متعدی امراض کے حامل شخص کا جماعت میں شریک ہونا

متعدی امراض جیسے کوڑھ وغیرہ میں مبتلا شخص کو جماعت میں شریک ہونے سے احتیاط برتنا چاہیے، اسی طرح سے ایسے شخص کو بھی جو کسی ایسی بیماری میں مبتلا ہو جس سے لوگ گھن محسوس کرتے اور اس سے دور رہنے کی کوشش کرتے ہوں حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق منقول ہے کہ انہوں نے کوڑھ میں مبتلا عورت کوطواف کرتے ہوئے دیکھ کرفرمایا:

 يَا أَمَةَ اللهِ. لاَ تُؤْذِي النَّاسَ. لَوْ جَلَسْتِ فِي بَيْتِكِ. فَجَلَسَتْ. فَمَرَّ بِهَا رَجُلٌ بَعْدَ ذلِكَ. فَقَالَ لَهَا: إِنَّ الَّذِي كَانَ قَدْ نَهَاكِ، قَدْ مَاتَ، فَاخْرُجِي. فَقَالَتْ: مَا كُنْتُ لِأُطِيعَهُ حَيّاً، وَأَعْصِيَهُ مَيِّتاً. موطأ مالك (3/ 625)

اللہ کی بندی ! لوگوں کو تکلیف مت پہونچاؤ ۔کاشکہ تم اپنے گھر میں رہتی ۔ اس خاتون نے ان کے حکم پر عمل کیا ۔کچھ عرصہ کے بعد ایک شخص اس کے پاس آیا اور کہا جس شخص نے تمہیں طواف سے روکا تھا وہ دنیا سے جاچکا ہے اس لئے اب تم جاکر طواف کرو ۔اس خاتون نے کہا یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ میں ان کی زندگی میں ان کی اطاعت اور مرنے کے بعد ان کی نافرمانی کروں۔

اورپیازکھاکر آنے کی ممانعت سے متعلق احادیث سے استدلال کرتے ہوئے فقہاء نے لکھا ہے کہ:

اور بعض لوگوں نے اس کے حکم میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا ہے جن کے منہ یا زخم سے بدبو آتی ہو اور اسی طرح سے گوشت اور مچھلی بیچنے والے اور کوڑھ سفید داغ کے مریض کا بدرجہ اولی یہی حکم ہے۔[1]


حواله

[1]  وكذلك ألحق بعضهم بذلك من بفيه بخر أو به جرح له رائحة، وكذلك القصاب، والسماك، والمجذوم والأبرص أولى بالإلحاق. الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 661)

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply