hamare masayel

مردہ پىدا ہونے والے بچے كے غسل، نماز جنازہ اور تدفين كا حكم

 مرده بچے کے غسل اور نماز وتدفین کا حکم

سوال: ایک بچہ مردہ پیدا ہوا ہے اس کے غسل اور نماز جنازہ وغیرہ کا کیا حکم ہے؟ برائے کرم رہنمائی فرماکر ممنون فرمائیں۔

المستفتی ضیاء اللہ قاسمی غازی پور۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

جو بچہ مرا ہوا پیدا ہو اس کو غسل دیاجائے اورایک کپڑے میں لپیٹ کر قبر کھود کر دفن کردیا جائے؛ البتہ اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، سنت طریقہ پر غسل اور دفن کی ضرورت نہیں۔ (مستفاد: بہشتی زیور 2/ 55)

الدلائل

وإن لم یستهل غسل في المختار وأدرج في خرقة، ودفن ولم یْصل علیه الخ (نور الإیضاح، کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة ص: 138، الهندیة، الباب الحادي والعشرون في صلاة الجنازة، الفصل الثانی في الغسل، زکریا قدیم 1/ 159، جدید 1/ 219، الهدایه، کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، اشرفی دیوبند 1/ 181).

والله أعلم

تاريخ الرقم:29- 4- 1441ھ 27 -12-2019ء الجمعه.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply