بقلم: محمد ہاشم قاسمى بستوى
ايك مسلمان كى زندگى ميں اذكار اوردعاؤں كى بڑى اہميت ہے، وہ دعاوں كے ذريعہ خالقِ كائنات سے باتيں كرتا ہے، اس سے اپنا دكھڑا سناتا ہے، اپنے دينى و دنياوى مقاصد كے ليے وہ انہيں كے ذريعہ الله تعالى كى طرف رجوع كرتا ہے، اور الله تعالى بھى چاہتے ہيں كہ اس كے بندے اس دعا كريں، اپنى ضروريات كا اس كے سامنے اظہار كريں، الله تعالى سورہ غافر آيت نمبر 60 ميں فرماتے ہيں: ميرے بندو! مجھ كو پكارو مجھ سے دعا كرو ميں تمہارى دعا كو قبول كرتا ہوں، سنن ابى داود حديث نمبر 1488 كے تحت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “بے شک تمہارا رب تبارک و تعالیٰ حیاء کرنے والا، کرم کرنے والا ہے۔ جب بندہ اس کی طرف اپنے ہاتھ اٹھاتا ہے تو اسے شرم آتی ہے کہ وہ انہیں خالی ہاتھ لوٹا دے۔
معلوم ہوا كہ بندوں كو الله تعالى سے دعا كرتے رہنا چاہئے، اس سے الله خوش ہوتے ہيں، اور ہمارى دعاؤں كو قبول كرتے ہيں، يہ بات بھى ياد ركھنى چاہئے كہ سچے من مانگى ہوئى دعا ضرور قبول ہوتى ہے، اسى مناسبت سے ذيل قرآنِ كريم آيات اور صحيح احاديث كى روشنى ميں ذيل ميں كچھ مسنون دعاؤں كو ذكر كر رہے ہيں، جن كو ہميں پڑھنى چاہئے،
چند قرآنى دعائيں:
رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۭ اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ (البقرة: 127)
اے ہمارے رب ہماری جانب سے یہ دعا قبول فرما بیشک تو سننے والا جاننے والا ہے۔
وَتُبْ عَلَيْنَا ۚ اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ (البقرة: 128)
اور ہمیں معاف کر دیجئے، بلاشبہ آپ ہی توبہ قبول کرنے والے مہربان ہیں۔
رَبَّنَآ اٰتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِي الْاٰخِرَةِ حَسَـنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ (البقرة: 250)
ہمارے رب ہمیں دنیا میں بھی کامیابی عطا فرما اور آخرت میں بھی اور ہميں دوزخ کے عذاب سے بچا۔
رَبَّنَا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ. [آل عمران – 8].
خدایا ! ہمیں سیدھے رستے لگا دینے کے بعد ہمارے دلوں کو ڈانوا ڈول نہ کر، اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما ! یقینا تو ہی ہے کہ بخشش میں تجھ سے بڑا کوئی نہیں ۔
رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ. [آل عمران – 16].
اے ہمارے رب ! ہم ایمان لائے، ہماری خطاؤں سے درگزر فرما اور ہمیں دوزخ کی آگ سے بچا لے۔
رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنْكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاء. [آل عمران – 38].
اے رب ! اپنی قدرت سے مجھے نیک اولاد عطا کر تو ہی دعا سننے والا ہے۔
رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ. [آل عمران – 53].
اے ہمارے پروردگار ! جو کچھ آپ نے نازل فرمایا ہے، ہم اس پر ایمان لائے اور ہم نے رسول کی پیروی کی : اس لیے ہمیں بھی (حق کی) گواہی دینے والوں میں لکھ لیجئے،۔
ربَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَِ. [آل عمران – 147].
اے ہمارے پروردگار ! ہمارے گناہوں کو اور ہمارے کاموں میں ہماری زیادتیوں کو معاف کردیجیے، ہمارے قدم کو مضبوط رکھئے اور کافروں کے مقابلہ میں ہماری مدد فرمائيے۔
رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ. [الأعراف – 23].
اے ہمارے پروردگار ! ہم نے تو اپنے آپ پر بڑی زیادتی کرلی ہے، اگر آپ نے ہمیں معاف نہیں کیا اور ہم پر رحم نہیں فرمایا، تو ہم یقینا بڑے نقصان میں پڑجائیں گے ۔
رَبَّنَا لاَ تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ. [الأعراف – 47].
اے ہمارے رب ! ہم کو ظالم لوگوں کے ساتھ شامل نہ کرنا۔
رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَتَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ. [الأعراف – 126].
اے ہمارے رب ہم پر صبر اور استقامت کے دروازے کھول دے ہم مریں تو مسلمان ہی مریں
أَنْتَ وَلِيُّنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَأَنْتَ خَيْرُ الْغَافِرِينَ* وَاكْتُبْ لَنَا فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ [الأعراف – 155-156].
تو ہی ہمارا کار ساز ہے، تو ہمارے گناہ بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے۔ اور ہمارے لیے اس دنیا میں بھی بھلائی لکھ دے اور آخرت میں بھی ہم تیری طرف رجوع کرچکے۔
حَسْبِيَ اللّهُ لا إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ. [التوبة – 129].
اللہ مجھے کافی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی پر میرا بھروسہ ہے اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے۔
رَبَّنَا لاَ تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ وَنَجِّنَا بِرَحْمَتِكَ مِنَ الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ. [يونس – 85-86].
ہم اللہ ہی پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ اے ہمارے رب ہم کو ظالم لوگوں کے ہاتھ سے آزمائش میں نہ ڈال۔ اور اپنی رحمت سے ہم کو کافروں سے نجات دے دے۔
رَبِّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أَسْأَلَكَ مَا لَيْسَ لِي بِهِ عِلْمٌ وَإِلاَّ تَغْفِرْ لِي وَتَرْحَمْنِي أَكُن مِّنَ الْخَاسِرِينَ. [هود – 47].
باری تعالیٰ میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں کہ ایسی بات کا تجھ سے سوال کروں جس کی حقیقت مجھے معلوم نہیں اور اگر تو مجھے نہیں بخشے گا اور مجھ پر رحم نہیں کرے گا تو میں خسارہ پانیوالوں میں سے ہوجاؤں گا۔
رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالإِيمَانِ وَلا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلاً لِّلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَؤُوفٌ رَّحِيمٌ [الحشر- 10].
اے ہمارے پروردگار ! ہماری بھی مغفرت فرمایئے، اور ہمارے ان بھائیوں کی بھی جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے ہیں، اور ہمارے دلوں میں ایمان لانے والوں کے لیے کوئی بغض نہ رکھیے۔ اے ہمارے پروردگار ! آپ بہت شفیق، بہت مہربان ہیں۔
” رَبَّنَا لا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلَّذِينَ كَفَرُوا وَاغْفِرْ لَنَا رَبَّنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ” [الممتحنة- 5].
اے ہمارے پروردگار ! ہمیں کافروں کا تختہ مشق نہ بنائیے اور ہمارے پروردگار ! ہماری مغفرت فرما دیجیے۔ یقینا آپ، اور صرف آپ کی ذات وہ ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے، جس کی حکمت بھی کامل۔
رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ [النوح- 28].
اے میرے پروردگار ! مجھ کو، میرے والدین کو اور جو مسلمان ہو کر میرے گھر میں داخل ہوا اس کو، اور تمام مسلمان مردوں اور عورتوں کو معاف فرما دیجئے، نیز آپ ظالموں کی ہلاکت و بربادی کو اور بڑھا دیجئے۔۔
آية الكرسي
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيم
﴿اللّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لاَ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلاَ نَوْمٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلاَّ بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلاَ يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلاَّ بِمَا شَاء وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَلاَ يَؤُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ﴾. [آية الكرسى – سورة البقرة 255].
ترجمہ: اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں جو سدا زندہ ہے جو پوری کائنات سنبھالے ہوئے ہے جس کو نہ کبھی اونگھ لگتی ہے، نہ نیند۔ آسمانوں میں جو کچھ ہے ( وہ بھی) اور زمین میں جو کچھ ہے ( وہ بھی) سب اسی کا ہے۔ کون ہے جو اس کے حضور اس کی اجازت کے بغیر کسی کی سفارش کرسکے ؟ وہ سارے بندوں کے تمام آگے پیچھے کے حالات کو خوب جانتا ہے، اور وہ لوگ اس کے علم کی کوئی بات اپنے علم کے دائرے میں نہیں لاسکتے، سوائے اس بات کے جسے وہ خود چاہے، اس کی کرسی سارے آسمانوں اور زمین کو گھیرا ہوئے ہے، اور ان دونوں کی نگہبانی سے اسے ذرا بھی بوجھ نہیں ہوتا، اور وہ بڑا عالی مقام، صاحب عظمت ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے بستر پر جاؤ تو آیۃ الکرسی پڑھ لیا کرو، تمہارے ساتھ اللہ کی طرف سے ایک محافظ رہے گا اور صبح تک کوئی شیطان تمہارے قریب نہیں آئے گا۔ [صحیح بخاری: 2311]
سورہ بقرہ كى آخر كى دو آيتيں
﴿آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ﴾
﴿لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۚ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ ۗ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِنَا ۚ رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ ۖ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا ۚ أَنتَ مَوْلَانَا فَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ﴾. [سورة البقرة: 285- 286]
ترجمہ: یہ رسول (یعنی حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس چیز پر ایمان لائے ہیں جو ان کی طرف ان کے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہے اور (ان کے ساتھ) تمام مسلمان بھی، یہ سب اللہ پر، اس کے فرشتوں پر اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں (وہ کہتے ہیں کہ) ہم اس کے رسولوں کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے ( کہ کسی پر ایمان لائیں، کسی پر نہ لائیں) اور وہ یہ کہتے ہیں کہ : ہم نے (اللہ اور رسول کے احکام کو توجہ سے) سن لیا ہے، اور ہم خوشی سے (ان کی) تعمیل کرتے ہیں۔ اے ہمارے پروردگار ہم آپ کی مغفرت کے طلبگار ہیں، اور آپ ہی کی طرف ہمیں لوٹ کرجانا ہے۔
ترجمہ: اللہ کسی بھی شخص کو اس کی وسعت سے زیادہ ذمہ داری نہیں سونپتا، اس کو فائدہ بھی اسی کام سے ہوگا جو وہ اپنے ارادے سے کرے، اور نقصان بھی اسی کام سے ہوگا جو اپنے ارادے سے کرے۔ (مسلمانو! اللہ سے یہ دعا کیا کرو کہ) اے ہمارے پروردگار اگر ہم سے کوئی بھول چوک ہوجائے تو ہماری گرفت نہ فرمایئے۔ اور اے ہمارے پروردگار ہم پر اس طرح کا بوجھ نہ ڈاليے جیسا آپ نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا۔ اور اے ہمارے پروردگار ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈالیے جسے اٹھانے کی ہم میں طاقت نہ ہو، اور ہماری خطاؤں سے درگزر فرمایئے، ہمیں بخش دیجیے اور ہم پر رحم فرمایئے۔ آپ ہی ہمارے حامی و ناصر ہیں، اس لیے کافر لوگوں کے مقابلے میں ہمیں نصرت عطا فرمایئے۔
ان دونوں آيتوں كے پڑھنے كى فضيلت ميں بخارى شريف حديث نمبر [5008] اور مسلم شريف [808] ميں ايك روايت ہے جو حضرت ابو مسعود بدرى سے مروى ہے، رسول الله صلى الله عليہ وسلم نے فرمايا: “جو شخص رات میں سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات پڑھ لے، تو وہ اس کے لیے کافی ہو جائیں گی۔ يعنى يہ دونوں آیات پڑھنے والے کو ہر اس چیز کے شر سے بچاتی ہیں جو اسے تکلیف پہنچا سکتی ہے۔
بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ* اللَّهُ الصَّمَدُ* لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ* وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُواً أَحَدٌ﴾.
تين مرتبہ
بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ* مِن شَرِّ مَا خَلَقَ* وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ* وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ* وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ﴾.
تين مرتبہ
بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ* مَلِكِ النَّاسِ* إِلَهِ النَّاسِ* مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ* الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ* مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ﴾
تين مرتبہ
سورہ اخلاص اور معوذتين كى فضيلت ميں سنن ترمذى حديث نمبر 3575، اور سنن ابو داود حديث نمبر 5082، کے تحت حضرت عبد الله بن خبيب سے روايت ہے، رسول الله صلى الله عليہ وسلم نے مجھ سے فرمايا: سورۃ اخلاص (قل ھو اللہ احد) اور معوذتین (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) صبح اورشام کے وقت تین بار پڑھا کرو، یہ ہر آفت و بیماری ميں تمہارے ليے کافی ہو گی۔
صبح وشام كى كچھ مسنون دعائيں:
آية الكرسي
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيم
﴿اللّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لاَ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلاَ نَوْمٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلاَّ بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلاَ يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلاَّ بِمَا شَاء وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَلاَ يَؤُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ﴾. [آية الكرسى – سورة البقرة 255].
بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ* اللَّهُ الصَّمَدُ* لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ* وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُواً أَحَدٌ﴾.
بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ* مِن شَرِّ مَا خَلَقَ* وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ* وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ* وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ﴾.
تين مرتبہ
بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ* مَلِكِ النَّاسِ* إِلَهِ النَّاسِ* مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ* الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ* مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ﴾
تين مرتبہ
اللهمَّ إنِّي أعوذُ بك من الهمِّ والحزنِ، والعجزِ والكسلِ، والبُخلِ والجُبنِ، وضَلَعِ الدَّينِ، وغَلَبَةِ الرجالِ. [رواه البخاري: 6363]
ترجمہ: اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں غم اور اداسی سے، بے بسی اور سستی سے، بخل اور بزدلی سے، قرض کے بوجھ سے، اور لوگوں (یعنی دشمنوں) کے غلبے سے۔
اس دعا كے بارے ميں بخارى شريف ميں حديث نمبر [6363] كے تحت حضرت انس رضى الله عنہ سے روايت ہے، وہ كہتے ہيں: ميں برابر آپ صلى الله عليہ وسلم كى خدمت ميں لگا رہتا تھا اور آپ صلى الله عليہ وسلم كثرت سے يہ دعا پڑھتے تھے۔
بِسْمِ اللهِ الَّذِي لاَ يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الأَرْضِ وَلاَ فِي السَّمَاءِ، وَهُوَ السَّمِيعُ العَلِيمُ. [رواه الترمذي في سننه: 3388، أبو داود في سننه: 5088]
ترجمہ: اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی، اور وہی سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے۔
اس دعا کی فضیلت یہ ہے کہ جو شخص اسے صبح و شام تین تین بار پڑھے گا، وه کسی بھی قسم کے آنے والے نقصان، بیماری، حادثے یا آفت سے ان شاء اللہ محفوظ رہے گا۔ یہ دعا ایک ڈھال کی مانند ہے جو ہر برائی سے بچاتی ہے۔ چنانچہ حضرت عثمان بن عفان رضى اللہ عنہ سے سنن ترمذى حديث نمبر: [3388]، اور سنن ابو داود ميں حديث نمبر [5088] ميں ايك روايت ہے رسول اللہ صلى اللہ عليہ نے ارشاد فرمايا: جو بندہ ہر دن کی صبح اور ہر رات کی شام میں تین بار یہ دعا پڑھے تو اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی۔
يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ، أَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ، وَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ. [السنن الكبرى: 10333، شعب الإيمان: 745]
ترجمہ: اے ہمیشہ زندہ رہنے والے! اے ساری کائنات کو قائم رکھنے والے! میں تیری رحمت کے ذریعے فریاد کرتی ہوں۔ میرے سارے معاملات درست فرما دے اور مجھے ایک پل کے لیے بھی میرے نفس کے حوالے نہ کر۔
اس دعا كو نبی اکرم ﷺ نے اپنی بیٹی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو سکھائی تھى، امام بيہقى كى سنن كبرى حديث نمبر [10333] اور شعب الايمان ميں حديث نمبر [745] ميں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: تمہیں کیا چیز روکتی ہے کہ تم وہ وصیت سنو جو میں تمہیں کرتا ہوں؟ تم صبح و شام اس دعا كو پڑھا کرو۔
اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ. [رواه البخاري: 6306]
ترجمہ: اے اللہ! تو میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں، اور میں اپنی طاقت بھر تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں، میں اپنے اعمال کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں، میں تیرے احسان کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہ کا اعتراف کرتا ہوں، سو تو مجھے بخش دے، کیونکہ تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کرتا۔
اس دعا كى فضيلت ميں بخارى شريف حديث نمبر [6306] ميں حضرت شداد بن اوس رضى الله عنہ سے روايت ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “جو شخص اس دعا كو صبح كو پورے یقین کے ساتھ پڑھے اور اسی دن شام ہونے سے پہلے فوت ہوجائے، وہ جنت ميں جائے گا، اور جو شخص رات میں اسے پورے یقین کے ساتھ پڑھے اور صبح ہونے سے پہلے فوت ہوجائے، وہ بھی جنت والوں میں سے ہوگا۔
اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَدَنِي، اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي سَمْعِي، اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَصَرِي، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ. اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ، وَالفَقْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ. [رواه أبو داود في سننه: 5090]
ترجمہ: اے اللہ! میرے جسم میں مجھے عافیت عطا فرما، اے اللہ! میرى سماعت میں مجھے عافیت عطا فرما، اے اللہ! میری بصارت میں مجھے عافیت عطا فرما، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں کفر سے، اور فقر وغربت سے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔
اس دعا كے بارے ميں سنن ابو داود حديث نمبر [5090] ميں حضرت عبد الرحمن بن ابى بكرہ سے روايت وہ كہتے ہيں: ميں اپنے والد كو صبح شام تين مرتبہ يہ دعا پڑھتے ہوئے سنتا تھا، ايك بار ميں نے ان سے پوچھا كہ آپ يہ دعا كيوں پڑھتے ہيں؟ انھوں نے جواب ديا كہ ميں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا پڑھتے سنا تھا اور پھر خود بھی ہمیشہ اسے اپنی دعاؤں کا حصہ بنایا۔ میں آپ کی سنت کی پیروی کرنا پسند کرتا ہوں۔
اللَّهُمَّ إِنِّي أَصْبَحْتُ أُشْهِدُكَ وَأُشْهِدُ حَمَلَةَ عَرْشِكَ وَمَلَائِكَتَكَ، وَجَمِيعَ خَلْقِكَ أَنَّكَ أَنْتَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُكَ وَرَسُولُكَ. [رواه أبو داود في سننه: 5069، والبيهقي في الدعوات الكبير: 40]
ترجمہ: اے اللہ! میں تیری گواہی دیتا ہوں، اور تيرے عرش کے اٹھانے والے فرشتوں کی، اور تیری تمام مخلوقات کی گواہی دیتا ہوں کہ بے شک تو ہی اللہ ہے، تيرے سوا کوئی معبود برحق نہیں، تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں، اور بے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم تيرے بندے اور رسول ہیں۔
اس دعا كے بارے ميں ابو داود شريف ميں حديث نمبر [5069]، اور دعوات كبير ميں حديث نمبر [40] كے تحت حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘جو شخص صبح یا شام ايك بار یہ دعا پڑھے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے ایک چوتھائی حصے کو آگ سے آزاد کر دے گا۔ اور جو اسے دو بار پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کے آدھے حصے کو آزاد کر دے گا۔ اور جو اسے تین بار پڑھے گا اللہ تعالیٰ اس کے تین چوتھائی حصے کو آزاد کر دے گا۔ اور جو اسے چار بار پڑھے گا اللہ تعالیٰ اسے پوری کی پوری آگ سے آزاد کر دے گا۔
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ. [رواه البخاري: 3293، ومسلم: 2691]
ترجمہ: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہت ہے، اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں، اور وہ ہر چیز پر کامل قدرت رکھنے والا ہے۔
اس دعا كے بارے ميں صحيح بخارى ميں حديث نمبر [3293] اور صحيح مسلم ميں حديث نمبر (2691) كے تحت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص دن میں سو بار یہ دعا پڑھے تو اس کے لیے دس غلاموں کو آزاد کرنے کے برابر ثواب ہوگا، اس کے لیے سو نیکیاں لکھی جائیں گی، اس کی سو برائیاں مٹا دی جائیں گی، اور وہ اس دن شام تک شیطان سے محفوظ رہے گا۔
سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ، عَدَدَ خَلْقِهِ، وَرِضَا نَفْسِهِ، وَزِنَةَ عَرْشِهِ، وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ. [رواه مسلم في صحيحه: 2726]
ترجمہ: میں اللہ کی پاکی بیان کرتا ہوں اور اس کی حمد کے ساتھ، اس کی مخلوقات کی تعداد کے برابر، اس کی ذات کی رضا وخوشنودی کے برابر، اس کے عرش کے وزن کے برابر، اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر۔
اس دعا كے بارے ميں صحيح مسلم ميں حديث نمبر [2726] كے تحت حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھ کر ان کے پاس سے نکلے، جبکہ وہ اپنی نماز گاہ (مصلّٰی) میں بیٹھی تھیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوپہر کے وقت واپس آئے، تو وہ اس وقت بھی اپنے مصلى پر بیٹھی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حیرت سے فرمایا: “کیا تم اسی حالت پر بیٹھی ہو جس حالت میں میں نے تمہیں چھوڑا تھا؟” انہوں نے کہا: جی ہاں۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” يہاں سے جانے بعد يہ چار کلمات تین بار کہے ہیں۔ اگر تم نے آج صبح سے اب تک جو کچھ بھی پڑھا ہے (تسبیح و تہلیل)، اس کا وزن ان چار کلمات کے مقابلے میں کیا جائے تو یہی چار کلمات اس کے برابر ہوں گے یا اس پر بھاری ہوں گے۔
أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ. [رواه النسائي في عمل اليوم والليلة: 454]
ترجمہ: ميں اللہ سے استغفار اور توبہ كرتا ہوں۔
اس دعا كو روزانہ كم سے كم 100 بار پڑھنے كا اہتمام كرنا چاہئے، اس دعا كے بارے ميں حضرت ابو ہريرہ سے امام نسائى كى عمل اليوم والليلہ ميں حديث نمبر [454] تحت ايك روايت ميں آيا ہے، وہ كہتے ہيں: آپ صلى اللہ عليہ وسلم اس دعا كو كثرت سے پڑھتے تھے، اس كى فضيلت ميں عمل اليوم والليلہ حديث نمبر 455 ميں حضرت عبد الله بن بسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس شخص کے لیے خوش خبری ہے جسے اپنے نامۂ اعمال میں کثرت سے استغفار ملے۔
أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ. [رواه أحمد في مسنده: 8798]
ترجمہ: میں اللہ کے کامل کلمات کی پناہ لیتا ہوں ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی۔
اس دعا كے بارے ميں مسند احمد حديث نمبر [8798] ميں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص شام کے وقت تین بار یہ دعا پڑھے تو اسے اس رات کسی زہریلے جانور کے کاٹنے سے نقصان نہیں پہنچے گا۔ صحيح مسلم حديث نمبر [2708]ٍ ميں ہے كہ: جو رات ميں اس دعا كو پڑھ لے اسے كوئى جيز نقصان نہيں پہونچائے گى۔
اللَّهُمَّ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ، فَاطِرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ، رَبَّ كُلِّ شَيْءٍ وَمَلِيكَهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِي وَشَرِّ الشَّيْطَانِ وَشِرْكِهِ. [رواه أحمد في مسنده: 7961]
ترجمہ: اے اللہ! جو كہ غیب اور ظاہر كى باتوں کا جاننے والا ہے، آسمانوں اور زمینوں كا پیدا کرنے والا ہے، ہر چیز کا رب اور مالک ہے، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، میں تیری پناہ مانگتا ہوں اپنے نفس کے شر سے، شیطان کے شر سے اور اس کے شرک سے۔
اس دعا كى فضيلت كے بارے ميں مسند احمد حديث نمبر [7961] تحت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبی كريم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: “مجھے کوئی ایسی دعا بتائیے جسے میں صبح و شام پڑھا کروں۔” آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسى دعا كو صبح شام اور سوتے وقت پڑھ ليا كرو۔
أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْكُ لِلَّهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ هَذَا الْيَوْمِ، وَمِنْ خَيْرِ مَا فِيهِ، وَخَيْرِ مَا بَعْدَهُ. وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَسُوءِ الْعُمُرِ، وَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ». [رواه ابن حبان في صحيحه: 963]
ترجمہ: ہم صبح کو پہنچ گئے اور ساری بادشاہت (کے اختیارات) اللہ ہی کے لیے ہیں، اور تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔ میں تجھ سے اس دن کی بھلائی مانگتا ہوں، اور جو بھلائی اس میں ہے، اور جو بھلائی اس کے بعد ہے (یعنی آنے والے وقت کی)۔ اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں سستی سے، بڑھاپے سے، بری عمر (کے انجام) سے، دجال کے فتنے سے، اور قبر کے عذاب سے۔
اس دعا كى فضيلت كے بارے ميں صحيح ابن حبان حديث نمبر [963] ميں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت یہ دعا پڑھتے تھے، اور شام كے وقت بھى یہی دعا پڑھتے تھے اور شام كى دعا ميں “أَصْبَحْنَا” کی جگہ “أَمْسَيْنَا” کہتے تھے۔
اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ. [رواه ابن ماجه في سننه: 3868]
اللَّهُمَّ بِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ. [رواه ابن ماجه في سننه: 3868]
ترجمہ: اے اللہ! ہم تیری قدرت سے صبح کرتے ہیں، تیری قدرت سے شام کرتے ہیں، تیری ہی قدرت سے ہم جیتے ہیں، تیری ہی قدرت سے ہم مرتے ہیں،
اے اللہ! ہم تیری قدرت سے شام کرتے ہیں، تیری قدرت سے صبح کرتے ہیں، تیری ہی قدرت سے ہم جیتے ہیں، تیری ہی قدرت سے ہم مرتے ہیں، اور تیری ہی طرف ہمیں لوٹ كر آنا ہے۔
اس دعا كى فضيلت كے بارے ميں سنن ابن ماجہ حديث نمبر [3868] كے تحت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “جب تم صبح کرو تو یہ دعا پڑھا کرو، اور شام كے وقت بھى يہى دعا پڑھو
يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ، ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ. [رواه أحمد في مسنده عن أنس: 12107]
ترجمہ: اے دلوں کے پلٹنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت قدم رکھ۔
اس دعا كے بارے ميں مسند احمد حديث نمبر [12107] كے تحت حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔
فرض نماز كے بعد كى كچھ مسنون دعائيں:
(1) أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ ہر نماز كے بعد 3 مرتبہ (صحيح مسلم: 591)
(2) سُبْحَانِ الله 33بار، الحمد لله 33 بار الله أكبر 34 بار (صحيح البخاري: 843)
سورہ اخلاص، اور معوذتين:
بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ* اللَّهُ الصَّمَدُ* لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ* وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُواً أَحَدٌ﴾، بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ* مِن شَرِّ مَا خَلَقَ* وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ* وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ* وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ﴾،بسم الله الرحمن الرحيم ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ* مَلِكِ النَّاسِ* إِلَهِ النَّاسِ* مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ* الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ* مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ﴾
ہر نماز كے بعد۔
﴿اللَّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ لاَ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلاَ نَوْمٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِنْدَهُ إِلاَّ بِإِذْنِهِ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَلاَ يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلاَّ بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ وَلاَ يَؤُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ﴾.
ہر نماز كے بعد۔
اللَّهمَّ أنتَ السَّلامُ ومنكَ السَّلامُ، تبارَكْتَ يا ذا الجلالِ والإِكْرامِ. (صحيح مسلم:592)
ہر نماز كے بعد۔
لا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وحْدَهُ لا شَرِيكَ له، له المُلْكُ، وله الحَمْدُ، وهو علَى كُلِّ شيءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لا مَانِعَ لِما أعْطَيْتَ، ولَا مُعْطِيَ لِما مَنَعْتَ، ولَا يَنْفَعُ ذَا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ (صحيح البخاري: 6330)
فجر اور مغرب كى نماز كے بعد۔
لا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ له، له المُلْكُ وَلَهُ الحَمْدُ وَهو علَى كُلِّ شيءٍ قَدِيرٌ، لا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إلَّا باللَّهِ، لا إلَهَ إلَّا اللَّهُ، وَلَا نَعْبُدُ إلَّا إيَّاهُ، له النِّعْمَةُ وَلَهُ الفَضْلُ، وَلَهُ الثَّنَاءُ الحَسَنُ، لا إلَهَ إلَّا اللَّهُ مُخْلِصِينَ له الدِّينَ ولو كَرِهَ الكَافِرُونَ.(صحيح مسلم: 594)
لا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وحْدَهُ لا شَرِيكَ له، له المُلْكُ وله الحَمْدُ وهو علَى كُلِّ شيءٍ قَدِيرٌ. (صحيح مسلم: 597)
اللَّهُمَّ إنِّي أعُوذُ بكَ مِنَ البُخْلِ، وأَعُوذُ بكَ مِنَ الجُبْنِ، وأَعُوذُ بكَ أنْ أُرَدَّ إلى أرْذَلِ العُمُرِ، وأَعُوذُ بكَ مِن فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وأَعُوذُ بكَ مِن عَذَابِ القَبْرِ. (صحيح البخاري: 6365)
اللهم أَعِنِّي على ذِكْرِكَ، وشُكْرِكَ، وحُسْنِ عبادتِكَ. (سنن الترمذي: 1522)
رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَومَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ. (صحيح مسلم: 709)
اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، أَنْتَ المُقَدِّمُ، وَأَنْتَ المُؤَخِّرُ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ. (سنن الترمذي: 3421)
اللَّهمَّ إنِّي أسألُكَ عِلمًا نافعًا ورزقًا طيِّبًا وعملًا متقبَّلًا. (سنن ابن ماجه: 925)
فجر كى نماز كے بعد۔
(13) لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ، وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ، أَهْلُ النِّعْمَةِ وَالْفَضْلِ وَالثَّنَاءِ الْحَسَنِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ، وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ. (سنن أبي داود: 1506)
ہر نماز كے بعد۔
رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَومَ تَبْعَثُ، أَوْ تَجْمَعُ، عِبَادَكَ. (صحيح مسلم: 709)
بخشش اور مغفرت كى كچھ مسنون دعائيں:
رَبَّنَا لاَ تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا رَبَّنَا وَلاَ تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلاَ تُحَمِّلْنَا مَا لاَ طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا أَنتَ مَوْلاَنَا فَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ. [البقرة – 286].
اے پروردگار ! اگر ہم بھول جائیں یا غلطی کر بیٹھیں تو ہم سے مواخذہ نہ فرمانا۔ اور اے ہمارے پروردگار ! ہمارے اوپر اس طرح کا کوئی بار نہ ڈال جیسا تو نے ان لوگوں پر ڈالا جو ہم سے پہلے ہو گزرے۔ اور اے ہمارے پروردگار ! ہم پر کوئی ایسا بوجھ نہ لاد جس کو اٹھانے كى ہم میں طاقت نہ ہو اور ہمیں معاف کر، ہمیں بخش، اور ہم پر رحم فرما، تو ہمارا مولیٰ ہے، پس کافروں کے مقابل میں ہماری مدد کر۔
ربَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَِ. [آل عمران – 147].
اے ہمارے پروردگار ! ہمارے گناہوں کو اور ہمارے کاموں میں ہماری زیادتیوں کو معاف کردیجیے، ہمارے قدم کو مضبوط رکھيئے اور کافروں کے مقابلہ میں ہماری مدد فرمائيے۔
رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ. [الأعراف – 23].
اے ہمارے پروردگار ! ہم نے تو اپنے آپ پر بڑی زیادتی کرلی ہے، اگر آپ نے ہمیں معاف نہیں کیا اور ہم پر رحم نہیں فرمایا، تو ہم یقینا بڑے نقصان میں پڑجائیں گے ۔
أَنْتَ وَلِيُّنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَأَنْتَ خَيْرُ الْغَافِرِينَ* وَاكْتُبْ لَنَا فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ [الأعراف – 155-156].
تو ہی ہمارا کار ساز ہے، تو ہمارے گناہ بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے۔ اور ہمارے لیے اس دنیا میں بھی بھلائی لکھ دے اور آخرت میں بھی ہم تیری طرف رجوع کرچکے۔
رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ. [إبرهيم – 41].
ہمارے رب مجھے اور میرے ماں باپ کو اور مومنوں کو اس دن بخش دیجیے گا جب حساب قائم ہوگا۔
رَبَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ. [المؤمنون – 109].
اے ہمارے رب ! ہم ایمان لائے تو، تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو بہترین رحم فرمانے والا ہے۔
رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ إِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًا*إِنَّهَا سَاءَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا [الفرقان- 65- 66].
اے ہمارے رب ! ہم کو دوزخ کے عذاب سے بچا لے، بیشک اس کا عذاب بالکل چمٹ جانے والی چیز ہے، بیشک وہ نہایت برا مستقر اور نہایت ہی برا مقام ہے۔
رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَيْءٍ رَّحْمَةً وَعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِينَ تَابُوا وَاتَّبَعُوا سَبِيلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ* رَبَّنَا وَأَدْخِلْهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدتَّهُمْ وَمَن صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ* وَقِهِمُ السَّيِّئَاتِ وَمَن تَقِ السَّيِّئَاتِ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهُ وَذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ [الغافر- 7-9].
اے ہمارے رب تیری رحمت اور تیرا علم ہر چیز کو احاطہ کیے ہوئے ہے۔ تو جن لوگوں نے توبہ کی اور تیرے رستے پر چلے، ان کو بخش دے اور دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔ اے ہمارے رب ان کو ہمیشہ رہنے کے لیے جنتوں میں داخل کر، جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے۔ اور جو ان کے باپ دادا اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے نیک ہوں ان کو بھی، بیشک تو غالب حکمت والا ہے۔
اور ان کو عذابوں سے بچائے رکھ اور جس کو تو اس دن عذابوں سے بچا لے گا تو یہ بیشک اس پر مہربانی ہوگی اور یہی بڑی کامیابی ہے۔
رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالإِيمَانِ وَلا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلاً لِّلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَؤُوفٌ رَّحِيمٌ [الحشر- 10].
اے ہمارے پروردگار ! ہماری بھی مغفرت فرمایئے، اور ہمارے ان بھائیوں کی بھی جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے ہیں، اور ہمارے دلوں میں ایمان لانے والوں کے لیے کوئی بغض نہ رکھیے۔ اے ہمارے پروردگار ! آپ بہت شفیق، بہت مہربان ہیں۔
رَبِّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِمَن دَخَلَ بَيْتِيَ مُؤْمِنًا وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ [النوح- 28].
اے میرے پروردگار ! مجھ کو، میرے والدین کو اور جو مسلمان ہو کر میرے گھر میں داخل ہوا اس کو، اور تمام مسلمان مردوں اور عورتوں کو معاف فرما دیجئے، نیز آپ ظالموں کی ہلاکت و بربادی کو اور بڑھا دیجئے۔
مغقرت كى دعائيں
سَيِّدُ الِاسْتِغْفَارِ أَنْ تَقُولَ: اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ. (صحيح البخارى: 6306)
حضرت شداد بن اوس، نبی كريم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ: سید الا استغفاریہ ہے کہ تو کہے، اللھم انت ربی الخ یعنی اے میرے اللہ تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور تیرا ہی میں بندہ ہوں اور میں تیرے عہد اور تیرے وعدہ پر ہوں جتنا ممکن ہے، جو کچھ میں نے کیا۔ اس کی برائی سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں اور ان نعمتوں کا میں اقرار کرتا ہوں جو تو نے مجھ پر کی ہیں اور اپنے گناہ کا اقرار کرتا ہوں مجھے بخش دے، تیرے سوا گناہوں کا بخشنے والا کوئی نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ: جس نے یہ کلمات صدق دل سے کہے اور شام ہونے سے پہلے اسی دن مرگیا تو وہ جنتی ہے اور جس نے یہ کلمات صدق دل سے رات میں کہے اور صبح ہونے سے پہلے وہ مرجائے تو جنتی ہے۔
رَبِّ اغْفِرْ لِي خَطِيئَتِي وَجَهْلِي، وَإِسْرَافِي فِي أَمْرِي كُلِّهِ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي خَطَايَايَ، وَعَمْدِي وَجَهْلِي وَهَزْلِي، وَكُلُّ ذَلِكَ عِنْدِي، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، أَنْتَ المُقَدِّمُ وَأَنْتَ المُؤَخِّرُ، وَأَنْتَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ. (صحيح البخاري: 6398)
حضرت ابو موسیٰ اشعرى آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ: آپ یہ دعا پڑھا کرتے تھے، اے میرے پروردگار میری خطا میری جہالت اور ہر کام میں میری زیادتی کو معاف فرما، کیونکہ آپ مجھ سے بہت زیادہ جانتے ہیں، اے اللہ میری خطا میرے عمداً گناہ، میری جہالت اور فضول باتوں کو معاف فرما، کیونکہ یہ سب میری جانب سے واقع ہوئی ہیں۔ اے اللہ میرے اگلے پچھلے پوشیدہ اور اعلانیہ گناہ معاف فرما کیونکہ آپ ہی اول اور آخر ہیں اور آپ ہر چیز پر قادر ہیں۔
اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا، وَلاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الغَفُورُ الرَّحِيمُ. (صحيح البخاري: 834)
ابوبکر صدیق نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسی دعا تعلیم فرمائیے جو میں نے اپنی نماز میں پڑھ لیا کروں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ پڑھا کرو: اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا کَثِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِي إِنَّک أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ.
اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ، وَبِكَ آمَنْتُ، وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ، وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ، وَبِكَ خَاصَمْتُ، وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ، فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، أَنْتَ المُقَدِّمُ، وَأَنْتَ المُؤَخِّرُ، لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ – أَوْ: لاَ إِلَهَ غَيْرُكَ. (صحيح البخاري: 1120)
حضرت عبد الله بن عباس رضي الله عنہ روایت کرتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رات کو تہجد کی نماز پڑھنے کیلئے کھڑے ہوتے تو فرماتے کہ: اے میرے اللہ میں نے اپنی گردن تیرے لیے جھکا دی اور میں تجھ پر ایمان لایا تجھی پر میں نے بھروسہ کیا، تیری طرف میں متوجہ ہوا، تیری ہی مدد سے میں نے جھگڑا کیا اور تیری ہی طرف میں نے اپنا مقدمہ پیش کیا، میرے اگلے پچھلے اور ظاہری اور چھپے ہوئے گناہوں کو بخش دے تو ہی آگے اور پیچھے کرنے والا ہے، تو ہی معبود ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔
ان كے علاوہ اور بہت سى دعائيں ہيں جن كو پڑھنا چاہئے۔


Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.


