(سلسلہ نمبر: 610)
مطلقہ اگر زنا سے حاملہ ہوجائے تو عدت کب پوری ہوگی
سوال: اگر کوئی مطلقہ عورت دوران عدت دو ماہواری کے بعد کسی اور شخص سے حاملہ ہوجائے تو اسکی عدت ایک ماہ واری کے بعد پوری ہوجائے گی یا وضع حمل کا انتظار کیا جائے گا؟
المستفتی: معصوم علی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: مطلقہ اگر عدت پوری ہونے سے پہلے زنا سے حاملہ ہوجائے تو اب عدت حمل کے پیدا ہونے کے بعد پوری ہوگی۔
الدلائل
فَإِذَا حَبِلَتْ فِي الْعِدَّةِ تَنْقَضِي بِوَضْعِهِ سَوَاءٌ كَانَ مِنْ الْمُطَلِّقِ، أَوْ مِنْ زِنًا، أَوْ مِنْ نِكَاحٍ فَاسِدٍ ……. قَالَ فِي النَّهْرِ: وَفِي الْخُلَاصَةِ: وَكُلُّ مَنْ حَمَلَتْ فِي عِدَّتِهَا فَعِدَّتُهَا أَنْ تَضَعَ حَمْلَهَا، وَفِي الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا إذَا حَمَلَتْ بَعْدَ مَوْتِ الزَّوْجِ فَعِدَّتُهَا بِالشَّهْرِ اهـ وَقَدْ مَرَّ عَنْ الْبَدَائِعِ. اهـ. (رد المحتار: 3/ 519، 520).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.
21- 7- 1442ھ 6- 3- 2021م السبت.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.