hamare masayel

ناپاک زمین کے اوپر کا حصہ پاک ہو تو نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں

  • Post author:
  • Post category:طہارت
  • Post comments:0 Comments
  • Post last modified:February 16, 2021
  • Reading time:1 mins read

(سلسلہ نمبر: 362)

ناپاک زمین کے اوپر کا حصہ پاک ہو تو نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں

سوال: دو منزلہ لکڑی کا گھر ہے جیسے عموما دیہاتوں میں ہوتا ہے، نیچے جانور (بھینس وغیرہ) تو وہیں گوبر گندگی وغیرہ رہتی ہے، اوپر کے حصہ میں نماز پڑھنے کی جگہ بنایا ہے جہاں کچھ لوگ نماز پڑھتے ہیں، کیا وہاں نماز درست ہوجائے گی؟ مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔

المستفتی: محمد صدیق قاسمی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 جی اوپر کے حصے میں نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں؛ کیونکہ نمازی کے بدن سے زمین کا جو حصہ لگا رہتا ہے اس کا پاک ہونا ضروری ہے اس کے نیچے کا نہیں مثلا زمین ناپاک ہو اس کے اوپر سوکھا کپڑا بچھا کر نماز پڑھنا چاہیں تو پڑھ سکتے ہیں، صورت مسئولہ میں تو ایک منزلہ کا فرق ہے اس لئے بلا جھجک نماز پڑھیں۔

الدلائل

“وكذا الثوب إذا فرش على النجاسة اليابسة؛ فإن كان رقيقاً يشف ما تحته أو توجد منه رائحة النجاسة على تقدير أن لها رائحة لايجوز الصلاة عليه، وإن كان غليظاً بحيث لايكون كذلك جازت”. (رد المحتار:  1/626، سعید).

“ولو كانت النجاسة رطبةً فألقى عليها ثوباً وصلى إن كان ثوباً يمكن أن يجعل من عرضه ثوباً كالنهالي يجوز عند محمد وإن كان لايمكن لايجوز إن كانت يابسةً جازت إذا كان يصلح ساتراً. كذا في الخلاصة”. (الفتاوی الهندیة، 1/62).

“وقال في شرح المنية: وهو الصحيح، لأن اتصال العضو بالنجاسة بمنزلة حملها وإن كان وضع ذلك العضو ليس بفرض”. (حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح: 1/403، سعید).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند

17- 10- 1441ھ 10- 6- 2020م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply