hamare masayel

نماز میں صف لگانے کا مسنون طریقہ

(سلسلہ نمبر: 754)

نماز میں صف لگانے کا مسنون طریقہ

سوال: کتابوں میں یہ جو لکھا ہے کہ ایک دو صف مکمل ہونے کے بعد آنے والا مقتدی، امام کے بالکل پیچھے یعنی صف کے بیچ میں کھڑا ہوگا، پھر اسکے بعد آنے والا مقتدی اسکے دائیں پھر بائیں جانب اسی ترتیب سے شامل ہوتے چلے جائیں گے۔ تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

اگر مذکور بالا مقتدی، بجائے طریقہ بالا کے، صف کے بالکل کنارے دائیں یا بائیں جانب کھڑا ہوجاتا ہے، پھر اسے دیکھ کر دوسرا اور پھر تیسرا اسی طرح کنارے کھڑا ہو جاتا ہے، اب چوتھا آنے والا شخص ان ہی کے ساتھ کھڑا ہوجائے یا پھر اسے تنہا بیچ میں کھڑا ہونا چاہیے؟

براہ کرم مدلل جواب عنایت فرمادیں، بڑی نوازش ہوگی۔

المستفتی : محمد شہاب الدین دہلی۔

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: احادیث اور فقہ کی کتابوں میں صف بندی کی ترتیب یہ بیان کی گئی ہے کہ پہلا مقتدی امام کے پیچھے کھڑا ہو، اس کے بعد آنے والا شخص پہلے مقتدی کی دائیں جانب سے، پھر بائیں جانب، پھر دائیں جانب پھر بائیں جانب، اس طرح جب پہلی صف مکمل ہوجائے تو دوسری صف بنائی جائے ، اس میں بھی پہلا مقتدی امام کے بالمقابل کھڑا ہو، دوسرا پہلے کی دائیں جانب، تیسرا پہلے کی بائیں جانب، اس طرح دوسری صف مکمل ہونے کے بعد تیسری صف بنائی جائے۔

اس کے برعکس صف بنانا خلاف سنت ہے، اس لئے اگر کچھ لوگ صف کنارے کھڑے ہوجائیں تو بعد میں آنے والا ان کے ساتھ نہ کھڑا ہو بلکہ سنت کے مطابق بیچ میں کھڑا ہو۔

الدلائل

عن أبي ھریرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلی الله علیه وسلم: توسطوا الإمام وسدوا الخلل. رواہ أبو داود(ص ۹۹).

وفی القھستاني: وکیفیته أن یقف أحدھما بحذائه والآخر بیمینه إذا کان الزائد اثنین، ولو جاء ثالث وقف عن یسار الأول والرابع عن یمین الثاني والخامس عن یسار الثالث وھکذا اھ(رد المحتار: 2/ 309، زکریا دیوبند).

ومتی استوی جانباہ یقوم عن یمین الإمام إن أمکنه).

(رد المحتار: 2/ 310، زکریا دیوبند).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

9- 11- 1444ھ 30-5- 2023م الثلاثاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply