کرسی پر نماز
قیام، رکوع اورسجدہ نمازکے ارکان وفرائض میں سے ہے اور قدرت کے باوجود ان میں کسی کو چھوڑ دینے سے نماز نہیں ہوگی، البتہ اگر ان میں سے کسی کی ادائیگی پر قادر نہ ہو تو پھر وہ رکن ساقط ہوجائے گا، البتہ دوسرے رکن کو اس کے مطلوب طریقے پر ادا کرنا ضروری ہے، چنانچہ اللہ کے رسولؐ کا ارشاد ہے کہ:
’’صل قائما، فإن لم تستطع فقاعدا، فان لم تستطع فعلی جنب‘‘. (صحيح البخاري: 1117)
کھڑے ہوکر نماز پڑھو ،اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو لیٹ کر پڑھو ۔
اس لیے اگر کوئی شخص کھڑے ہونے پرقادر نہ ہو تواس کے لیے بیٹھ کر نماز اداکرنا درست ہے، قادر نہ ہونے کامطلب یہ ہے کہ کھڑے ہونے پر سر چکراتا ہو اورگرپڑنے کا خطرہ ہو یا بیماری کے بڑھ جانے یا صحت یابی میں تأخیر کا اندیشہ ہو یااس کی وجہ سے کسی جگہ شدید درد ہو یاکسی بھی حیثیت سے اس کے لیے نقصان دہ اور ضرر رساں ہو، محض معمولی مشقت یا پریشانی کی وجہ سے اس فریضے کو ترک نہیں کیا جاسکتا ہے۔ (الہندیہ 136/1)
بلکہ فقہا ء نے لکھا ہے کہ اگر کوئی تھوڑی دیر بھی یہاں تک کہ تحریمہ کے بقدر بھی قیام پر قادر ہو تو اس کے لیے اتنی دیر تک کھڑا رہنا ضروری ہے، نیز اگر کسی چیز سے ٹیک لگاکر کھڑا ہوسکتا ہے تو اس کے سہارے کھڑا ہوناضروری ہے۔ (مراقي الفلاح: ص235.الہندیہ 132/1.ردالمحتار 565/2)
اوراگر کوئی شخص رکوع اور سجدہ پرقادرنہ ہو لیکن قیام پر قدرت رکھتا ہو تواس کے لیے بھی قیام فرض ہے، کیونکہ قیام ایک مستقل رکن ہے اورجس رکن کی ادائیگی پر قدرت حاصل ہو اسے ترک کرنا صحیح نہیں ہے، بعض فقہائے حنفیہ اسی کے قائل ہیں اور اما م شافعی اور احمد بن حنبل کایہی مسلک ہے، (المغني: 572/2) دلیل کے اعتبار سے یہی رائے زیادہ قوی ہے، اس کے برخلاف دوسری رائے یہ ہے کہ چونکہ نماز میں سجدہ اصل مقصود ہے اور قیام ا س کے لیے ایک ذریعہ اور وسیلہ ہے اورجب مقصو د ساقط ہوگیا تو وسیلہ بدرجہ اولیٰ ساقط ہوجائے گا، اس لیے اس صورت میں قیام ضروری نہیں ہے لیکن اس بات کوثابت کرنا مشکل ہے کہ سجدہ مقصود اور قیام اس کے لیے ایک وسیلہ ہے، بلکہ نماز کاہر ایک رکن مقصود ہے۔
اگر کوئی شخص قیام پرقادر نہ ہو تو اس کے لیے بیٹھ کر نماز ادا کرنا صحیح ہے اور اگر زمین پر بیٹھنے کی صورت میں اس کے لیے سجد ہ اداکرنا ممکن ہے تو کرسی پر بیٹھ کر اشارہ سے نماز ادا کرنا درست نہیں ہے اور اگر سجدہ کرنے کی قدرت نہ ہو توپھر کرسی پر بیٹھ کر پڑھنا درست ہے، تاہم اس حالت میں بھی زمین پر بیٹھ کر پڑھنا افضل ہے، کیونکہ رسول اللہؐ سے یہی ثابت ہے۔
اور یہی نماز کے مقصود کے مناسب ہے ۔اور کرسی پر پڑھنا نماز کے اصل وضع کے خلاف ہے ۔
سجدہ پرقادر نہ ہونے کی صورت میں کرسی پر نماز پڑھنا درست ہے، لیکن اگر قیام و رکوع پر قدرت حاصل ہے تواسے مطلوبہ کیفیت پر ادا کرنا ضروری ہے۔
کر سی پر نماز پڑھنے کی صورت میں مناسب ہے کہ اسے صف کے بالکل آخر میں رکھا جائے نہ کہ درمیانِ صف میں، کیونکہ ایساکر نے میں بظاہر صف کٹ جاتی ہے اور بعض لوگ اس میں گرانی محسوس کرتے ہیں اور جماعت کے دوران نمازیوں کو تنگی میں مبتلا کرنا درست نہیں۔
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.