حل (سلسلہ نمبر: 683)
جانور ٹھنڈا ہونے سے پہلے کھال اتارنا
سوال: قربانی کے موقع پر اکثر قصاب جلدی کی وجہ سے ذبح کے فورا بعد کھال اتارنے لگتے ہیں، حالانکہ ابھی حرکت باقی رہتی ہے، تو ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر کسی نے ایسا کردیا تو گوشت حلال ہوگا یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
المستفتی: محمد عبد اللہ اعظمی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: جانور ذبح کرنے کے بعد ٹھنڈا ہونے سے پہلے اس کی کھال اتارنا یا ٹکڑے کرنا شرعاً مکروہ ہے، مگر اس ذبح کئے ہوئے جانور کا گوشت حلال ہے اور اس کا کھانا جائز ہے۔
الدلائل
عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ ، قَالَ : ثِنْتَانِ حَفِظْتُهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ : ” إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ، فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ، وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ، وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ فَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ “. (صحيح مسلم، رقم الحديث: 1954).
وکرہ کل تعذیب بلا فائدۃ مثل قطع الرأس والسلخ قبل أن تبرد أيہمارے مسائل او تسکن عن الاضطراب. ( الدر مع الرد: 9/ 427 زکریا).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.
8- 12- 1442ھ 19- 7- 2021م الاثنين.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.