hamare masayel

جمعہ کی رات میں کیا ہوا غسل کیا غسل جمعہ کے قائم مقام ہو سکتا ہے؟

(سلسلہ نمبر: 476)

جمعہ کی رات میں کیا ہوا غسل کیا غسل جمعہ کے قائم مقام ہو سکتا ہے؟

سوال: اگر کوئی شخص جمعہ کی رات مین 2 یا 3 بجے غسل کرتا ھے تو کیا یہ غسل جمعہ کیلئے کافی ہوگا یا نہیں؟ براہ کرم جواب عنایت فرمائیں۔

المستفتی: محمد ھارون قاسمی ممبر بزم قاسمی، ریاض، سعودی عرب۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 جی شب جمعہ میں بھی کیا گیا غسل جمعہ کے لئے کافی ہے۔ (مستفاد: فتاویٰ محمودیہ: 8/ 358)

الدلائل

لو اغتسل يوم الخميس أو ليلة الجمعة استن بالسنة لحصول المقصود وهو قطع الرائحة اهـ. (رد المحتار: 1/ 169).

 وفي معراج الدراية لواغتسل يوم الخميس أو ليلة الجمعة استن بالسنة لحصول المقصود، وهو قطع الرائحة اهـ. ولم ينقل خلافا. (البحر الرائق: 1/ 68).

والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

22- 1- 1442ھ 11- 9- 2020م الجمعۃ.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply