حل (سلسلہ نمبر: 638)
روزہ کا فدیہ مسکین کو کیا دیا جائے
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں: روزہ کے فدیہ میں کسی مسکین/غریب کو کھانا دونوں وقت کا دیا جائے گا یا ایک وقت کا؟ اگر کھانے کے بدلہ رقم دے دی جائے تو کس معیار سے نرخ طے ہوگا؟
المستفتی: محمد اسید اٹاوہ، یوپی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: روزہ کا فدیہ پونے دو کلو گیہوں یا اسکی قیمت ہے، اب اگر مسکین کو کھانا کھلانا چاہتے ہیں تو پونے کلو گیہوں کی قیمت کا کھانا اگر ایک وقت میں کھلا دیا تو کافی ہے اور اگر دو وقت میں کھلائے تب جائز ہے، اصل پونے دو کلو گیہوں یا اس کی قیمت ادا کرنا ہے۔
فدیہ بشکل قیمت ادا کرنا ہی ہمارے نزدیک افضل ہے.
گیہوں مارکیٹ میں مختلف قیمت کا ملتا ہو تو متوسط یا جو گیہوں فدیہ دینے والا استعمال کرتا ہو اس کی قیمت کا لحاظ کیا جائے۔
نیز اگر قیمت میں روزانہ فرق آتا ہو تو جس دن کے روزہ کا فدیہ دینا ہے اسی دن کی قیمت کا اعتبار کیا جائے گا۔
الدلائل
عن ابن عمر رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه وسلم فی الذي یموت وعلیه رمضان ولم یقضه، قال: یطعم عنه لکل یوم نصف صاع من بر. (السنن الکبری للبیهقي، الصیام، باب من قال إذ فرط في القضاء بعد الإمکان حتی مات، : 6/ 399، الرقم: 8310).
يعطي لكل صلاة نصف صاع من بر كالفطرة، وكذا حكم الوتر والصوم. (الدر المختار مع الرد: 2/ 72، سعيديه).
قال العلامة الشامي: أي: أو من دقيقه أو سويقه أو صاع تمر أو زبيب أو شعير أو قيمته، وهي أفضل عندنا لإسراعها لسد حاجة الفقراء. (رد المحتار: 2/ 73، سعيديه).
وجاز دفع القيمة في زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غير الإعتاق وتعتبر القيمة يوم الوجوب. (الدر المختار مع الرد: 3/ 250، سعیدیه).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.
12- 9- 1442ھ 25- 4- 2021م الأحد.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.