موبائل میں اذان کا رِنگ ٹون

کلمات اذان کی بیل اور موبائل میں اذان کا رِنگ ٹون

کلمات اذان کی بیل اور موبائل میں اذان کا رِنگ ٹون

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی، جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔

قرآنی آیات یا ذکر الٰہی پرمشتمل کلمات کو ذکر الٰہی کے علاوہ کسی اورمقصد کے لیے استعمال کے جائز ہونے یا نہ ہونے کا مدار اس کے مقصد اور غرض پر ہے، اگر وہ جائز ہو تو پھر اس میں کوئی حرج نہیں ہے، جیسے کہ کسی کا مقصد ہو کہ فون یا اطلاعی گھنٹی سننے کی جگہ پر اذان وغیرہ کے الفاظ سنے جائیں اور وہ ذکر الٰہی سے مستفید ہوتا رہے تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ اس کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ فون اٹھانے کی صورت میں قرآنی آیت یا اذان کے کلمات درمیان سے نہ کٹیں، ورنہ آیت ادھوری رہ جاتی ہے اورغیرمکمل آیت کے معنی بدل جاتے ہیں، اس لئے  ایسا کرنا درست نہیں ہے ۔ دوسرے یہ کہ اس طرح رِنگ ٹون پر مشتمل فون کو لے کر ناپاک جگہوں پر نہ جایاجائے، مثلاً بیت الخلاء وغیرہ میں فون آنے پر ان کلمات کی بے حرمتی ہوگی۔

اوراگر محض مقصد یہ ہو کہ اس کے ذریعے اطلاع حاصل ہوگی تو ا س کے لیے بہرصورت ذکرالٰہی پر مشتمل کلمات کا استعمال مکروہ ہوگا۔[1]


حواله

[1]  ’’من جاء إلی تاجر يشتری منه ثوبا فلما فتح التاجر الثوب سبح الله تعالیٰ وصلی علی النبي صلی الله عليه وسلم أراد به إعلام المشتري جودة ثوبه فذالک مکروہ‘‘. (الفتاوى الهندية:  315/5)

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply