بیڑی اور سگریٹ وغیرہ پینے کے بعد جماعت میں شریک ہونا

بیڑی اور سگریٹ وغیرہ پینے کے بعد جماعت میں شریک ہونا

بیڑی اور سگریٹ وغیرہ پینے کے بعد جماعت میں شریک ہونا

بیڑ ی اور سگریٹ وغیر ہ پینے والوں کی منہ کی بدبو دوسروں کے لیے ناقابل برداشت ہوتی ہے، اس لیے ایسے لوگوں کاجماعت میں شریک ہونامکروہ ہے، انہیں چاہیے کہ منہ کو خوب اچھی طرح سے صاف کرلیں اور اس کی بدبو زائل ہونے کے بعد ہی مسجد میں داخل ہوں کیونکہ کیونکہ حدیث میں پیاز اور لہسن کھانے والوں کو مسجد میں آنے سے منع کیاگیا ہے حالانکہ ان کی بد بو بیڑی کی بدبو سے کمتر ہوتی ہے، حضرت جابربن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ:

’’من أکل ثوماً أو بصلا فليعتزل مسجدنا وليقعد في بيته‘‘. (صحيح البخاري: 855، صحيح مسلم : 564)

جو کوئی لہسن یا پیاز کھالے تو وہ ہماری مسجد سے دور رہے اور اپنے گھر میں بیٹھا رہے ۔

اور فقہاء کرام لکھتے ہیں:

حدیث میں جن چیزوں کی صراحت کی گئی ہے ان کے ساتھ ان چیزوں کو بھی لاحق کر دیا جائے گا جن میں ناگوار بدبو ہو خواہ وہ کھانے کی چیز ہو یا اس کے علاوہ اور بعض لوگوں نے اسی کے حکم میں اس کو بھی رکھا ہے جس کے منہ یا اس کے زخم سے بدبو آتی ہو[1]


حواله

[1]  ’’ويلحق بما نص عليه في الحديث کل ماله رائحة کريهة مأکولا وغيره، وکذالک الحق بعضهم بذالک من بفيه بخرا وبه جرح له رائحة. (رد المحتار 435/2)

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply