hamare masayel

بغیر دانت کے ایک سال والے بکرے کی قربانی

بغیر دانت کے ایک سال والے بکرے کی قربانی

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: 

ایسا بکرا جو ایک سال کا ہے؛ لیکن اس کے اصل دانت ابھی نہیں نکلے ہیں، کیا اس کی قربانی کی جاسکتی ہے یا اصل دانت کا نکلنا ضروری ہے؟

برائے کرم تشفی بخش جواب عنایت فرمائیں۔

المستفتی : منظر کمال ندوی مئو۔

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب:

حدیث شریف میں مسنہ کی قربانی کا حکم دیا گیا ہے اور جب جانور کے دودھ کے دانت دوسرے نئے دانت نکلنے کی وجہ سے گر جائیں تو وہ مسنة کہلاتا ہے۔ (المصباح المنیر: 1/291، طبع: المکتبة العلمیة، بیروت، لسان العرب: 13/222، طبع: دار صادر، بیروت) عموماً منڈیوں میں دھوکا دینے کے لیے بعض لوگ جانور کے دانت خود توڑ دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ دانتا ہوگیا ہے؛ لیکن یہ بات یاد رہے کہ دانتا اس وقت ہوگا جب اس کے ثنایا طلوع ہوں گے، دودھ کے دانتوں کا ٹوٹ جانا ہی کافی نہیں بلکہ نئے دانتوں کا نکلنا بھی مسنة ہونے کی شرط ہے۔ اور دانت کا نکلنا ایک سال سے زائد ہونے کی دلیل ہے، اس لئے ایسا بکرا جس کے دانت نہ نکلے ہوں بشرطیکہ وہ چارہ کھا لیتا ہو، اور اس کے بارے میں یقین کے ساتھ معلوم ہوکہ ایک سال کا ہوچکا ہے تو اس کی قربانی جائز ہے، اور جس کی عمر یقین کے ساتھ معلوم نہ ہو اس کا دانت دیکھ کر قربانی کی جائے۔ واللہ اعلم بالصواب۔

الدلائل

عن جابر رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه ﷺ:  لا تذبحوا إلا مسنة الخ. (مشکاة المصابیح عن صحیح مسلم 1/ 127)

ویجوز من جمیع هٰذه الأقسام الثني وهو المراد من المسنة، وهو من الإبل ماستکمل خمس سنین، ومن الغنم الخ ما استکمل سنة. (حاشیة: مشکاة المصابیح 1/ 127)

وفي بدائع الصنائع: وأما الهتماء: وهي التي لا أسنان لها، فإن کانت ترعي وتعتلف جازت وإلا فلا. (بدائع الصنائع 4/ 215 زکریا، الهدایة 4/ 448 مکتبه بلال دیوبند)

وأما الهتماء: وھي التي لا أسنان لها، فقد روي عن هشام عن أبي یوسف أنه لا یجوز، سواء کانت تعتلف أو لا تعتلف، فإن بقي بعض أسنانها إن کانت تعتلف بما بقي من الأسنان جاز وما لا فلا۔ وفي جامع الجوامع عن أبي حنیفة: التي لا سن لها، ولا تعتلف جاز وإلا فلا. وفي الیتیمة: کتبت إلی أبي الحسن علي المرغینان، إن کانت تعتلف. (الفتاویٰ التاتارخانیة، کتاب الأضحیة/ الفصل الخامس في بیان ما یجوز من الضحایا وما لا یجوز 17/ 428 رقم: 27722  زکریا).

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 8- 12 – 1439 ھ 20-8-2018م الاثنين

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply