hamare masayel

بیمار جانور کی قربانی، قربانى كے مسائل

بیمار جانور کی قربانی

سوال: اگر جانور بیمار ہو جائے جیسے دست ہونے لگے اور بہت کمزور ہو جائے تو اس کی قربانی کرسکتے ہیں؟

المستفتی: منظر کمال ندوی مئو۔

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

 اگر جانور اتنا بیمار ہو کہ اس کی بیماری بالکل واضح ہو یعنی چلنے پھرنے سے معذور ہو تو ایسے جانور کی قربانی درست نہیں، اور اگر بیماری بالکل واضح نہ ہو تو اس کی قربانی درست ہے۔ (مستفاد: محمودیہ میرٹھ 26/293، ڈابھیل 17/388، فتاوی قاسمیہ 22/423)

الدلائل

عن البراء بن عازب رفعه قال: لایضحي بالعرجاء بین ضلعها، ولا بالعوراء بین عورها، ولا بالمریضة بین مرضها. (سنن الترمذي، الأضاحی، باب ما لایجوز من الأضاحي، النسخة الهندیة 1/275، دار السلام رقم: 1497).

وأما الذي یرجع إلی محل التضحیة فنوعان: أحدهما سلامة المحل عن العیوب الفاحشة فلاتجوز المریضة البین مرضها. (بدائع الصنائع، کتاب التضحیة، زکریا 4/214)

ولاتجوز المریضة البین مرضها. (الهندیه جدید زکریا 5/343، قدیم 5/297).

ولا المریضة البین مرضها. (شامی کراچی 6/323، زکریا 9/468).

والله أعلم

9- 12 – 1439 ھ 21-8-2018م الثلاثاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply