hamare masayel

تراویح کی فاسد رکعات کا دوسرے دن اعادہ نہیں ہوگا

 (سلسلہ نمبر: 742)

 تراویح کی فاسد رکعات کا دوسرے دن اعادہ نہیں ہوگا

سوال: اگر تراویح کی نماز میں قرأت میں کوئی ایسی غلطی ہوجائے کس سے نماز فاسد ہو جائے، لیکن اس کا علم دوسرے دن ہوا، تو کیا ان دو رکعتوں کا دوسرے اعادہ کیا جائے گا یا نہیں؟

المستفتی: محمد عبد اللہ نقشبندی، کھنڈواری، اعظم گڑھ۔

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: اگر نماز تراویح میں دوران قرأت کوئی ایسی غلطی ہوئی جس سے نماز فاسد ہوگئی اور اس کا علم اس رات نہ ہوسکا، تو ان دو رکعتوں میں جو قرآن پڑھا گیا ہے آئندہ تراویح میں اس کا اعادہ کرلیا جائے، لیکن وقت گزرنے کے بعد فاسد رکعتوں کا اعادہ نہیں کیا جائے، نہ ہی جماعت سے اور نہ ہی تنہا تنہا، اگر کوئی تراویح کی نیت سے اعادہ کرے گا تو مکروہ ہوگا۔

الدلائل

وإذا فسد الشفع وقد قرأ فيه لايعتد بما قرأه فيه ويعيد القراءة؛ ليحصل الختم في الصلاة الجائزة. (الجوهرة النيرة على مختصر القدوري:1/ 98).

وإذا تذكروا أنه فسد عليهم شفع من الليلة الماضية فأرادوا القضاء بنية التراويح يكره. (الفتاوى الهندية:1/ 117).

 والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

25- 9- 1444ھ 16-4- 2023م الأحد

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply