hamare masayel

حالت حیض میں عمرہ کا طواف کرنا

(سلسلہ نمبر: 782)

حالت حیض میں عمرہ کا طواف کرنا

سوال: ایک عورت نے عمرہ کا احرام باندھا اور مکہ مکرمہ پہنچتے ہی اسے حیض آگیا، اس نے شرم اور مسئلہ سے ناواقفیت کی وجہ سے حالت حیض ہی میں طواف کرلیا، اس عورت کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: ناپاکی کی حالت میں طواف کرنا حرام ہے اور اس کی وجہ سے ایک دم واجب ہوتا ہے لہذا وہ عورت اپنے اس فعل پر توبہ واستغفار کرے، اور ایک دم بھی حدود حرم میں ذبح کرائے، ہاں اگر وہ عورت ابھی مکہ مکرمہ میں موجود ہو اور عمرہ کے طواف کا پاکی کی حالت میں اعادہ کرلے تو دم ساقط ہو جائے گا۔

الدلائل

ولو طاف للعمرة كله أو أكثره أو أقله ، ولو شوطًا جنبًا، أو حائضًا، أو نفساء، أو محدثًا، فعليه شاة ….. ولو أعاده سقط عنه الدم. (غنیة الناسك: المطلب الرابع في ترك الواجب في طواف العمرة، ص: 276، ط: ادارۃ القرآن). وفي الفتح: لو طاف للعمرة جنباً أو محدثاً فعليه دم. (رد المحتار: 2/ 550).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

17- 2- 1445ھ 4-9- 2023م الاثنین

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply