خون یا پیشاب کے سمپل کے ساتھ نماز

خون یا پیشاب کے سمپل کے ساتھ نماز

خون یا پیشاب کے سمپل کے ساتھ نماز

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی، جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔

میڈیکل ٹیسٹ وغیرہ کے لئے پیشاب پائخانہ یا خون‌ کسی شیشی میں بند ہو تو بھی اسے جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا درست نہیں ہے کیونکہ ضابطہ یہ ہے کہ اگر کوئی نجاست اپنی طبعی جگہ پر ہو اور اس جگہ سے خروج نہ ہو تو اس کی وجہ سے اس جگہ کے ناپاک ہونے کا حکم نہیں لگایا جائیگا جیسے کہ ہر انسان کے پیٹ میں نجاست اور جسم اور رگوں میں نجس خون موجود ہے لہذا اگر انڈا خراب ہو کر خون بن جائے لیکن صحیح سالم چھلکے میں موجود ہو تو اسے جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا درست ہے کیونکہ نجاست اپنی طبعی جگہ میں موجود ہے اور وہاں سے خارج نہیں ہوئی ہے اور اس کے برخلاف نجاست کسی شیشی میں پیک ہو تو اسے ساتھ لیکر نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی طبعی جگہ میں نہیں ہے بلکہ جسم سے خارج ہوکر دوسری جگہ جمع ہوگئی ہے اس لئے ناپاکی کے ساتھ نماز پڑھنے والا سمجھا جائے گا۔[1]

حواله

[1]  رجل صلى وفي كمه قارورة فيها بول لا تجوز الصلاة سواء أكانت ممتئلة او لم تكن لان هذا ليس في مظانه و معدنه (الهندية: 62/1)

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply