hamare masayel

دوران نماز نیت بدلنا، ایک نماز میں دوسرے نماز کی نیت کرنا

(سلسلہ نمبر: 554)

دورانِ نماز نیت بدلنا

سوال: میں عشاء کی نماز پڑھ رہا تھا؛ لیکن دفعتاً خیال آیا ابھی مغرب کی نماز بھی نہیں پڑھی ہے تو اس نماز کو مغرب کی کر دیا، کیا یہ نماز صحیح ہوئی یا نہیں؟ کیا اس طرح نیت بدلنا صحیح ہے؟

 المستفتی: محمد عالمگیر رحیمی میرٹھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: انفرادی نماز میں ایک نماز سے دوسری نماز میں داخل ہونے کے لئے نیت کے ساتھ دوبارہ تکبیر تحریمہ کہنا ضروری ہے، اس لئے صورت مسئولہ میں اگر آپ نے مغرب کی نیت کے ساتھ دوبارہ تکبیر تحریمہ بھی کہا تھا تو مغرب کی نماز درست ہوگئی اور اگر تکبیر تحریمہ نہیں کہا تھا تو نہ تو مغرب کی نماز ہوئی نہ ہی عشاء کی۔

الدلائل

(قوله ولا تبطل بنية القطع) وكذا بنية الانتقال إلى غيرها ط (قوله ما لم يكبر بنية مغايرة) بأن يكبر ناويا النفل بعد شروع الفرض وعكسه، أو الفائتة بعد الوقتية وعكسه، أو الاقتداء بعد الانفراد وعكسه. وأما إذا كبر بنية موافقة كأن نوى الظهر بعد ركعة الظهر من غير تلفظ بالنية فإن النية الأولى لا تبطل ويبني عليها. ولو بنى على الثانية فسدت الصلاة ط. (رد المحتار: 1/ 441).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

27- 4- 1442ھ 13- 11- 2020م الأحد.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply