hamare masayel

روزہ کی حالت میں دانت میں مسالہ بھروانا

(سلسلہ نمبر: 620)

روزہ کی حالت میں دانت میں مسالہ بھروانا

سوال: حالت روزہ میں دانت میں مسالہ بھروانے سے روزہ باقی رہےگا یا ٹوٹ جائے گا؟

المستفتی: عبید الرحمن شیروانی

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: سخت مجبوری کے وقت روزے کی حالت میں دانت میں مسالہ بھروا سکتے ہیں بہ شرطیکہ مسالہ، دوا یا پانی وغیرہ کا کوئی قطرہ حلق کے نیچے نہ جانے پائے؛ ورنہ روزہ فاسد ہوجائے گا، چونکہ دانت کے علاج کے وقت دوا وغیرہ کو حلق میں جانے سے روکنا مشکل ہوتا ہے؛ اس لئے شدید مجبوری کے بغیر روزہ کی حالت میں مسالہ بھروانا مکروہ ہے؛ کیونکہ جو چیزیں روزہ کے ٹوٹنے کا باعث بن سکتی ہیں، وہ کم سے کم کراہت سے خالی نہیں ہوتیں. (مستفاد از احسن الفتاوی: 4/ 426).

الدلائل

قلت: ومن هذا يعلم حكم من قلع ضرسه في رمضان ودخل الدم إلى جوفه في النهار ولو نائماً فيجب عليه القضاء، إلا أن يفرق بعدم إمكان التحرز عنه فيكون كالقيء الذي عاد بنفسه، فليراجع. (رد المحتار: 2/ 396، سعيديه).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

1- 9- 1442ھ 14- 4- 2021م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply