روزے كى حالت ميں شرمگاہ میں دوا ڈالنا

روزے كى حالت ميں شرمگاہ میں دوا ڈالنا

روزے كى حالت ميں شرمگاہ میں دوا ڈالنا

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی۔ جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔

پیچھے کی شرمگاہ کے ذریعے پانچ چھ انگل اندر تک دوا پہونچا دی جائے تو اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا ، کیوں کہ وہاں سے دوا پیٹ میں منتقل ہوجائے گی خواہ دوا جامد ہو یا سیال۔

بواسیری مسے اس قدر اندر نہیں ہوتے بلکہ ایک دو انگل اندر ہوتے ہیں ، اس لیے ان پر دوا لگانے کی وجہ سے روزہ فاسد نہیں ہوگا کیوں کہ وہاں سے پیٹ تک پہونچنے کا امکان نہیں ہے ۔(دیکھیے امداد الاحکام 3/129)

مرد کے آگے کی شرمگاہ میں کوئی تر یا خشک دوا ڈالی جائے تو اس سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، کیوں کہ وہاں سے پیٹ تک جانے کا کوئی طبعی راستہ موجود نہیں۔

اسی طرح عورت کی شرمگاہ کے خارجی حصہ میں دوا لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا کیوں کہ دوا کے پیٹ تک پہونچنے کا امکاں نہیں ہے لیکن اندر کے حصے میں دوا ڈالنے یا رکھنے کی وجہ سے روزہ ٹوٹ جائے گا کیوں کہ وہاں سے پیٹ تک طبعی راستہ موجود ہے۔

یہ تفصیل قدیم طبی تحقیق کے مطابق ہے اور جدید میڈیکل سائنس کے اعتبار سے مرد و عورت دونوں کے آگے کی شرمگاہ کا معدہ سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لئے اس میں داخل کی جانے والی کوئی چیز معدہ تک نہیں پہنچتی ہے ۔اس تحقیق کے مطابق عورت کے آگے کی داخلی  شرمگاہ میں بھی دوا وغیرہ کے لگانے  سے روزہ فاسد نہیں ہونا چاہئے ۔

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply