روزے كى حالت ميں پیشاب کے راستے کیمرہ داخل کرنا
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی۔ جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔
حنفیہ ، مالکیہ اور حنابلہ کے نزدیک مرد کے پیشاب کے راستے مثانہ میں کسی چیز کو داخل کرنے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا خواہ خشک یا تر ، کیوں کہ مثانہ اور پیٹ کے درمیان کوئی طبعی راستہ یا نالی نہیں ہے ، بعض شافعی علماء بھی اسی کے قائل ہیں۔ (دیکھیے تبیین الحقائق 2/183، مواھب الجلیل 3/346، شرح منتہی الارادات 2/364، المجموع6/218)
حنفیہ میں سے امام ابویوسف کے نزدیک اس کی وجہ سے روزہ فاسد ہوجائے گا کیوں کہ ان کے خیال کے مطابق مثانہ سے پیٹ تک طبعی راستہ موجود ہے ، شافعیہ کے یہاں بھی یہی صحیح اور راجح ہے ۔(فتح القدیر 2/348، مغنی المحتاج2/156)
جدید میڈیکل سائنس کے ذریعے پہلی رائے کی تائید ہوتی ہے اس لیے مرد کے پیشاب کے راستے سے کیمرہ یا کسی چیز کے داخل کرنے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا خواہ اس کے ساتھ چکنائی یا پانی ہی کیوں نہ ہو،
عورت کے پیشاب کے راستے سے کسی چیز کے داخل کرنے میں اختلاف ہے ، حنفیہ ، شافعیہ اور جمہور مالکیہ و حنابلہ کے نزدیک عورت کے آگے کی شرمگاہ کے اندرونی حصہ میں کسی جامد یا سیال چیز کے داخل کرنے سے روزہ فاسد ہوجائے گا بشرطیکہ وہاں جاکر رہ جائے کیوں کہ عورت کی شرمگاہ سے پیٹ تک طبعی راستہ موجودہے ۔(البحر 2/488،حاشیۃ الدسوقی 2/152، مغنی المحتاج2/156،کشاف القناع2/388)
اس لیے محض کیمرہ داخل کرنے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا البتہ اگر اس کے ساتھ پانی ہے یا اس کے اوپر چکنائی لگی ہے تو روزہ فاسد ہوجائے گا ،
اس کے برخلاف بعض مالکیہ اور بعض حنابلہ کے نزدیک مرد کی طرح سے عورت کی شرمگاہ میں بھی کسی جامد یا سیال چیز کے داخل کرنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا کیوں کہ وہاں سے پیٹ تک کوئی طبعی راستہ موجود نہیں ہے ۔(حاشیۃ الخرشی 3/32،شرح منتہی الارادات2/364)
جدید میڈیکل سائنس کی تحقیق کے مطابق مرد کی طرح سے عورت کی شرمگاہ سے پیٹ تک کوئی طبعی راستہ موجود نہیں ہے ، اس لیے اس پر غور و فکر کی ضرورت ہے۔
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.